پاکستانی انجینئر نے پانی سے کار چلا کر دکھا دی وفاقی وزیر نے بھی گاڑی چلائی
پٹرول اور سی این جی کے بجائے واٹرکٹ نصب کرکے توانائی بحران کو حل کیا جاسکتا ہے، حکومت سرپرستی کرے،انجینئر وقار
ISLAMABAD:
سندھ کے شہر خیرپور کے شہری نے نجی ٹی وی پر پانی سے کار چلانے کا عملی مظاہرہ کر کے سب کو حیران کردیا۔ انجینئر وقار احمد اور ان کے ساتھیوں نے واٹر کٹ نصب کرکے ایک عام کار کو پٹرول یا سی این جی کے بجائے پانی سے چلانے کا براہ راست مظاہرہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک بھر میں واٹر فیول کٹ بنانے کے پلانٹ لگانے میں ان کی سرپرستی کرے
اس سے ملک میں موجود توانائی کے بحران سمیت تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ نجی ٹی وی پر پانی سے کار چلانے کا تجربہ کرنے کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت انجینئرز کی مکمل حمایت کرے گی۔ حکومت انجینئر وقار کو سیکیورٹی فراہم کرے گی اور پانی کی کٹ بنانے کا فارمولا محفوظ رکھا جائے گا۔ انجینئرز کا کہنا ہے کہ کار چلانے کے لیے ڈسٹلڈ واٹر(کشید کیا ہوا پانی) استعمال کیا جاتا ہے۔ ایک عام کار میں واٹر فیول کٹ نصب کی جاتی ہے
جس کے ذریعے پانی سے ہائیڈروجن گیس پیدا کرکے انجن کو چلایا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈسٹلڈ واٹر کے لیے پلانٹ لگانے پڑیں گے اور 10روپے کے پانی سے 40کلومیٹر کا سفر طے کیا جاسکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ واٹر کٹ کا کل خرچ تقریبا 50ہزار روپے تک ہوسکتا ہے۔ قبل ازیں وفاقی سید خورشید شاہ نے پاکستانی انجینئر کا یہ کارنامہ وفاقی کابینہ میں پیش کیا تھا
جس پر غور کے لیے کابینہ نے ایک سب کمیٹی بنادی تھی۔ وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پٹرول اور سی این جی کی جگہ پانی سے گاڑیاں چلانے کے منصوبے کی تائید کی تھی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی انجینئرز نے بھی پانی سے گاڑیاں چلانے کا تجربہ کیا تھا تاہم ان لوگوں کو یا تو ہلاک کردیا گیا یا پھر مختلف مقدمات میں ملوث کر کے یہ منصوبے ختم کرادیے گئے۔ پاکستانی انجینئر وقار احمد نے خیرپور کے سرکاری ٹیکنیکل کالج میں تعلیم حاصل کی اور وہیں پر ہی انھوں نے پانی کو گاڑیوں کا ایندھن بنانے کا عمل شروع کیا جس میں انھیں کامیابی ملی۔
سندھ کے شہر خیرپور کے شہری نے نجی ٹی وی پر پانی سے کار چلانے کا عملی مظاہرہ کر کے سب کو حیران کردیا۔ انجینئر وقار احمد اور ان کے ساتھیوں نے واٹر کٹ نصب کرکے ایک عام کار کو پٹرول یا سی این جی کے بجائے پانی سے چلانے کا براہ راست مظاہرہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک بھر میں واٹر فیول کٹ بنانے کے پلانٹ لگانے میں ان کی سرپرستی کرے
اس سے ملک میں موجود توانائی کے بحران سمیت تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ نجی ٹی وی پر پانی سے کار چلانے کا تجربہ کرنے کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت انجینئرز کی مکمل حمایت کرے گی۔ حکومت انجینئر وقار کو سیکیورٹی فراہم کرے گی اور پانی کی کٹ بنانے کا فارمولا محفوظ رکھا جائے گا۔ انجینئرز کا کہنا ہے کہ کار چلانے کے لیے ڈسٹلڈ واٹر(کشید کیا ہوا پانی) استعمال کیا جاتا ہے۔ ایک عام کار میں واٹر فیول کٹ نصب کی جاتی ہے
جس کے ذریعے پانی سے ہائیڈروجن گیس پیدا کرکے انجن کو چلایا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈسٹلڈ واٹر کے لیے پلانٹ لگانے پڑیں گے اور 10روپے کے پانی سے 40کلومیٹر کا سفر طے کیا جاسکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ واٹر کٹ کا کل خرچ تقریبا 50ہزار روپے تک ہوسکتا ہے۔ قبل ازیں وفاقی سید خورشید شاہ نے پاکستانی انجینئر کا یہ کارنامہ وفاقی کابینہ میں پیش کیا تھا
جس پر غور کے لیے کابینہ نے ایک سب کمیٹی بنادی تھی۔ وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پٹرول اور سی این جی کی جگہ پانی سے گاڑیاں چلانے کے منصوبے کی تائید کی تھی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی انجینئرز نے بھی پانی سے گاڑیاں چلانے کا تجربہ کیا تھا تاہم ان لوگوں کو یا تو ہلاک کردیا گیا یا پھر مختلف مقدمات میں ملوث کر کے یہ منصوبے ختم کرادیے گئے۔ پاکستانی انجینئر وقار احمد نے خیرپور کے سرکاری ٹیکنیکل کالج میں تعلیم حاصل کی اور وہیں پر ہی انھوں نے پانی کو گاڑیوں کا ایندھن بنانے کا عمل شروع کیا جس میں انھیں کامیابی ملی۔