گورنر کے بیٹوں اور راجا افضل کا جانا ن لیگ کیلیے دھچکا

راجا افضل کڑے وقت میں نوازشریف کیساتھ رہے، چوہدری الطاف کی فیملی کا رول اب اہم ہوگا


Khalid Qayyum January 21, 2013
راجا افضل کڑے وقت میں نوازشریف کیساتھ رہے، چوہدری الطاف کی فیملی کا رول اب اہم ہوگا فوٹو: فائل

جہلم سے راجا محمد افضل اور رحیم یار خان سے گورنر احمد محمود کے خاندان کی پیپلزپارٹی میں شمولیت مسلم لیگ(ن) کیلیے بڑا سیاسی دھچکا ہے۔

اس سے پوٹھو ہار اور جنوبی پنجاب کی سیاست پر گہرے اثرات مرتب ہونگے۔راجا افضل79سے سیاست میں فعال کردار ادا کر رہے ہیںاور ان کی نواز شریف سے27سالہ رفاقت تھی، وہ تین مرتبہ بلدیہ جہلم کے چیئرمین جبکہ85 ، ,88 93 اور97 میں ایم این اے رہے، اس وقت ان کے دو بیٹے راجا صفدر اور راجا اسد خان ایم این اے ہیں۔ راجا اسد 2002 میں بھی الیکشن جیت گئے تھے۔ راجا افضل، راجا ظفر الحق کے قریبی عزیز بھی ہیں، وہ حالیہ ضمنی الیکشن میں ٹکٹ نہ ملنے پر ناراض تھے اور انھوں نے احتجاجاً آزاد الیکشن لڑا۔

انھیں یہ بھی شکایت تھی کہ ان کیخلاف سرکاری وسائل کا بے دریغ استمعال کیا گیا،انھوں نے وزیراعلیٰ اور صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنایا جس کا نواز شریف نے برا منایا تھا۔ اس کے بعد راجا صفدر اور راجا اسد نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاسوں میں بھی آنا بند کر دیا تھا۔ وہ پارٹی قیادت سے کھل کر اپنی ناراضی کا اظہار کر چکے تھے، ان کے تحریک انصاف سے بھی رابطے ہوئے، مسلم لیگ(ن) کی قیادت کو ان کے پیپلزپارٹی سے رابطوں کا علم تھا۔

7

راجا رافضل کا کہنا تھا کہ وہ مشرف دور میں بھی پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے ان کے مد مقابل جس شخص چوہدری خادم حسین کو ٹکٹ دیا گیا وہ مشکل وقت میں پارٹی چھوڑ گئے تھے۔ ماضی میں نوابزادہ اقبال مہدی اور چوہدری خادم حسین راجا افضل کے اتحادی رہے ہیں۔ اب ضلع جہلم کی سیاست میں سابق گورنر پنجاب چوہدری الطاف حسین مرحوم کے خاندان کا سیاسی رول بڑھ گیا ہے۔ مقامی سیاست میں تین گروپ بن گئے ہیں، چوہدری الطاف کا خاندان جس کے ساتھ جائے گا وہ اہم ہوگا۔

چوہدری الطاف کے صاحبزادے چوہدری فرخ الطاف دو بار ضلع ناظم رہ چکے ہیں اور اس وقت بھی مسلم لیگ (ق) کے ساتھ ہیں جبکہ ان کے کزن چوہدری فواد حسین پیپلزپارٹی میں ہیں اور وہ وزیراعظم کے معاون خصوصی بھی ہیں۔ گورنر پنجاب احمد محمود کے خاندان کی پیپلزپارٹی میں شمولیت سے ضلع کی 6قومی اور 13 صوبائی اسمبلی نشستوں پر پیپلزپارٹی کا پلڑا بھاری ہوگیا، بہاولپور ڈویژن میں مزیدشخصیات کی پیپلزپارٹی میں شمولیت کا امکان ہے۔ سیالکوٹ شہر سے مسلم لیگ(ن) کے رکن صوبائی اسمبلی عمران اشرف نے بھی پارٹی چھوڑ دی ہے، وہ چند روز میں اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، ان کی تحریک انصاف میں شمولیت متوقع ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں