افغانستان میں جھڑپیں حقانی نیٹ ورک کے 9 دہشت گردوں سمیت 96 جنگجو ہلاک
امریکی فوج کی موجودگی کی بنیادی وجہ طالبان ہیں، قندوز پرطالبان کا بڑا حملہ ایک اہم غلطی تھی، گلبدین حکمت یار
افغان سیکیورٹی فورسز نے ملک میں فضائی اور زمینی کارروائیوں میں حقانی نیٹ ورک کے9 دہشت گردوں سمیت 96 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں فضائی کارروائی کے دوران حقانی نیٹ ورک اور داعش کے 53جنگجو ہلاک ہوگئے۔ وزارت دفاع کے مطابق فضائی کارروائی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف صوبوں میں کی گئی۔ صوبہ ننگرہار کے ضلع آچن میں فضائی کارروائی کے دوران داعش کے 19شدت پسند ہلاک ہوگئے جبکہ افغان نیشنل ڈیفنس اور سیکیورٹی فورسز نے شمالی صوبہ پروان میں خصوصی آپریشنز کے دوران ایک ہزار کلوگرام دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا۔
دوسری جانب افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ طالبان اور داعش دہشت گرد ملک کے خطرناک دشمن ہیں۔ پنج شیر میں سابق سویت یونین کی فوج کے مقابلے میں افغان عوام کی فتح کے جشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ طالبان اور داعش اس ملک کے سب سے خطرناک دشمن ہیں۔ عبداللہ عبداللہ نے افغان عوام سے اپیل کی کہ وہ داعش سمیت تمام دہشت گرد گروہوں اور طالبان کی جارحیت کے مقابلے میں ڈٹ جائیں۔
ادھر حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی بنیادی وجہ طالبان کوقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی قیادت میں شورش نے امریکیوں کو افغانستان میں رہنے پر مجبور کیا، امریکی افواج کے انخلا کے بعد قندوز شہر پر طالبان کا بڑا حملہ ایک اہم غلطی تھی، طالبان افغان عوام کے ساتھ متحدہوکر ملک کی تعمیر کریں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں فضائی کارروائی کے دوران حقانی نیٹ ورک اور داعش کے 53جنگجو ہلاک ہوگئے۔ وزارت دفاع کے مطابق فضائی کارروائی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف صوبوں میں کی گئی۔ صوبہ ننگرہار کے ضلع آچن میں فضائی کارروائی کے دوران داعش کے 19شدت پسند ہلاک ہوگئے جبکہ افغان نیشنل ڈیفنس اور سیکیورٹی فورسز نے شمالی صوبہ پروان میں خصوصی آپریشنز کے دوران ایک ہزار کلوگرام دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا۔
دوسری جانب افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ طالبان اور داعش دہشت گرد ملک کے خطرناک دشمن ہیں۔ پنج شیر میں سابق سویت یونین کی فوج کے مقابلے میں افغان عوام کی فتح کے جشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ طالبان اور داعش اس ملک کے سب سے خطرناک دشمن ہیں۔ عبداللہ عبداللہ نے افغان عوام سے اپیل کی کہ وہ داعش سمیت تمام دہشت گرد گروہوں اور طالبان کی جارحیت کے مقابلے میں ڈٹ جائیں۔
ادھر حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی بنیادی وجہ طالبان کوقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی قیادت میں شورش نے امریکیوں کو افغانستان میں رہنے پر مجبور کیا، امریکی افواج کے انخلا کے بعد قندوز شہر پر طالبان کا بڑا حملہ ایک اہم غلطی تھی، طالبان افغان عوام کے ساتھ متحدہوکر ملک کی تعمیر کریں۔