کراچی کی انتظامیہ سدھر جائے تو حالات خود بخود ٹھیک ہو جائیں گے عمران خان

حکمران مت بھولیں کہ بے روز گاری کا بم کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے، چیرمین تحریک انصاف

قوم کو حکومت پر اعتماد ہو جائے تو آئی ایم ایف اور کسی بھی ملک سے بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، عمران خان۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ جب تک بلدیاتی نظام ٹھیک نہیں ہوگا تو اس وقت تک شہر کے مسائل بھی حل نہیں ہوں گے جب کہ کراچی کی انتظامیہ سدھر جائے تو حالات خود بخود ٹھیک ہو جائیں گے۔

کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تاجروں کو تحفظ نہ ہو تو ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی اور جب پولیس غیر سیاسی اور بااختیار ہو گی تو جرائم پر قابو پانے میں مدد ملے گی جیسے ہم نے خیبرپختونخوا میں پولیس کو اختیارات دیئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اختیارات بلدیاتی نمائندوں اور اداروں کو منتقل ہونے تک کراچی کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی کی ضرورت ہے اور ہمیں اخلاقی اور ایمانی قوت کی ضرورت ہے لیکن ہم خود بھی اپنے حالات ٹھیک کرنے کی کوشش نہیں کرتے اور یہی وجہ ہے کہ آج پاکستانی عوام کی حالت دن بدن بگڑتی جا رہی ہے، اگر ہم خود کو تبدیل کر لیں تو پاکستان تیزی سے ترقی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میئر کراچی جیسا شخص اختیارات کا رونا رو رہا ہے اور خیبرپختونخوا جیسے اختیارات مانگ رہا ہے، ہم نے کے پی کے میں تمام اختیارات نچلی سطح پر منتقل کر دیئے ہیں، کراچی کی انتظامیہ سدھر جائے تو حالات خود بخود ٹھیک ہو جائیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: کراچی کا پیسہ ایان علی جیسے لوگ دبئی لے کر جارہے ہیں


چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ فلاح و بہبود کے کاموں پر خرچ کرنے والی قوم ہے لیکن سب سے کم ٹیکس دیتی ہے کیونکہ عوام کو پتہ ہے کہ ان کے ٹیکس کے پیسے سے پاناما اور دبئی میں فلیٹس خریدے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران مت بھولیں کہ بے روز گاری کا بم کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے، اگر قوم کو حکومت پر اعتماد ہو جائے تو ہمیں آئی ایم ایف اور کسی بھی ملک سے بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
دوسری جانب کراچی کے علاقے لانڈھی میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کمزورطبقے، مزدور اور کسانوں کی دیکھ بھال کرنے تک معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، مزدور جب بااختیار ہوگا تو معیشت بہتر ہوگی اور خوشحالی آئے گی جب کہ میرا نظریہ ہے اگر ملک کو فلاحی ریاست بنانا ہے تو کمزور طبقے کو سہارا دینا ہوگا، اس لیے کینسر اسپتال بنایا تاکہ غریب مریضوں کا مفت علاج ہو اور شوکت خانم کینسراسپتالوں میں 70 فیصدغریب مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے، خیبرپختونخوا میں بھی 60 فیصد لوگوں کو ہیلتھ کارڈز دیئے گئے ہیں جس کے تحت 5 لاکھ روپے تک مفت علاج کیا جاتا ہے۔


عمران خان نے کہا کہ ہمارے یہاں غریب غریب اور امیر امیرتر ہورہا ہے جب کہ ہماری معاشی پالیسی خراب ہے یہ صرف تھوڑے سے لوگوں کو فائدہ دیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اداروں کی نجکاری کرنا درست نہیں، تحریک انصاف کو اقتدار ملا تو ہم ادارے ٹھیک کریں گے۔





Load Next Story