کامران فیصل کی موت پرقائم عدالتی کمیشن مسترد نیب ملازمین کی ہڑتال
کامران فیصل کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرکے آزادانہ جوڈیشل انکوائری کروائی جائے،ملازمین کا مطالبہ
نیب ملازمین نے کامران فیصل کی موت کی تحقیقات کے لئے جسٹس ریٹائرڈجاوید اقبال کی سربراہی میں قائم کمیشن مسترد کرتےہوئے اسلام آباد،راولپنڈی، لاہوراورپشاورمیں ہڑتال شروع کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کامران فیصل کی موت کے خلاف اسلام آباد،لاہوراور پشاورمیں نیب ملازمین نے قلم چھوڑ ہڑتال کر کے بازوؤں پرسیاہ پٹیاں باندھیں اورکہا کہ جب تک ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔
اس موقع پرنیب ملازمین کا کہنا تھا کہ ایک ایماندار افسر کو بے گناہ قتل کیا گیا ،کامران فیصل کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرنےکے لئے ہمارے مطالبے کے مطابق آزادانہ جوڈیشل انکوائری کروائی جائے۔
دوسری جانب راولپنڈی میں ہونے والے نیب اجلاس میں 30 افسران نے شرکت کی جبکہ اجلاس 2 گھنٹے سے زائد جاری رہا ، جس میں متفقہ قرار داد کے ذریعے چیف جسٹس سے کامران فیصل کے کیس پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں سابق ڈی جی ایف آئی اے طارق کھوسہ یا جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمان رمدے کی سربراہی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کامران فیصل کی موت کے خلاف اسلام آباد،لاہوراور پشاورمیں نیب ملازمین نے قلم چھوڑ ہڑتال کر کے بازوؤں پرسیاہ پٹیاں باندھیں اورکہا کہ جب تک ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔
اس موقع پرنیب ملازمین کا کہنا تھا کہ ایک ایماندار افسر کو بے گناہ قتل کیا گیا ،کامران فیصل کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرنےکے لئے ہمارے مطالبے کے مطابق آزادانہ جوڈیشل انکوائری کروائی جائے۔
دوسری جانب راولپنڈی میں ہونے والے نیب اجلاس میں 30 افسران نے شرکت کی جبکہ اجلاس 2 گھنٹے سے زائد جاری رہا ، جس میں متفقہ قرار داد کے ذریعے چیف جسٹس سے کامران فیصل کے کیس پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں سابق ڈی جی ایف آئی اے طارق کھوسہ یا جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمان رمدے کی سربراہی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔