ایزی پیسہ ویسٹرن یونین سے رقوم منتقلی کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

اقدام سے ریونیو میں اضافہ ہو گا، غلط مقاصد کے لیے فنانسنگ کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی، ایف بی آر حکام


Irshad Ansari May 02, 2017
اربوں روپے کی ٹرانزیکشن ہورہی ہیں، آئندہ بجٹ میں فنانس بل کے ذریعے ٹیکس قوانین میں ترامیم متعارف کروائی جائیں گی۔ فوٹو؛ نیٹ

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2017-18 کے وفاقی بجٹ میں ایزی پیسہ اور ویسٹرن یونین کے ذریعے رقوم کی منتقلی کو ڈاکیومنٹڈ بنانے اور ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلیے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں فنانس بل کے ذریعے ٹیکس قوانین میں ترامیم متعارف کروائی جائیں گی۔

'ایکسپریس' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر نے ایزی پیسہ اور ویسٹرن یونین کے ذریعے رقوم کی منتقلی کو ڈاکیومنٹڈ بنانے کیلیے باقاعدہ جامع میکنزم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے رُولز بھی متعارف کروائے جائیں گے۔

دستاویز میں بتایا گیا کہ اس حوالے سے قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے ایف بی آرکو رپورٹ موصول ہوئی جس پرایف بی آر نے ڈاکیومنٹیشن کا میکنزم تیارکرنا شروع کیا اور اس بارے میں قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو باقاعدہ پریزنٹیشن بھی دی جائیگی۔

علاوہ ازیں اس حوالے سے ایف بی آر کے سینئر افسر سے جب رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ ایزی پیسہ اور ویسٹرن یونین کے ذریعے اربوں روپے کی ٹرانزیکشن ہورہی ہیں اورمذکورہ ذرائع سے رقوم کی منتقلی کی ڈاکیومنٹیشن سے نہ صرف ٹیکس کی مد میں ریونیو بڑھے گا بلکہ غلط مقاصد کیلیے فنانسنگ کی روک تھام بھی یقینی ہو جائیگی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں