ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کے باوجود امپورٹرز کو 118 ارب کا فائدہ
وی باک بلٹ ان خود کار نظام کے ذریعے رواں مالی سال کے9ماہ میں ٹیکس چھوٹ لی گئی۔
وفاقی حکومت نے جانب سے 250 ارب روپے سے زائد مالیت کی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کے باوجود ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس دہندگان کورواں مالی سال 2017-18 کے دوران درآمدی سطح پر مجموعی طور پر 118ارب روپے سے زائد کی ٹیکس چھوٹ دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ڈاکٹر ارشاد نے ماتحت اداروں کو درآمدی سطح پر دی جانے والی اربوں روپے کی ٹیکس چھوٹ کی ترجیحی بنیادوں پر انکوائری کرکے کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق یہ انکشاف گزشتہ ہفتے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی زیر صدارت ہونے والی تمام ماتحت اداروں کے افسران کی ویڈیو کانفرنس کے دوران ہوا ہے۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق ویڈیو کانفرنس میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال 2017-18کے پہلے 9 ماہ کے دوران درآمدی سطح پر کمرشل امپورٹرز اور مینوفیکچررز کی جانب سے وی باک بلٹ ان خود کار نظام کے تحت مجموعی طور پر ایک کھرب 18 ارب 79کروڑ روپے مالیت کی ٹیکسوں میں چھوٹ حاصل کی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال 2017-18کے پہلے 9ماہ کے دوران کمرشل امپورٹرز اور مینوفیکچررز کی جانب سے وی باک بلٹ ان خود کار نظام سے حاصل کی جانے والی ٹیکسوں کی مذکورہ چھوٹ میں سے کمرشل امپورٹرز کی جانب سے25ارب 22کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ حاصل کی گئی ہے جبکہ مینوفیکچررز کی جانب سے 93ارب 70کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ حاصل کی گئی ہے۔
دوسری جانب چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) ڈاکٹر ارشاد نے وی باکس خودکار سسٹم کے ذریعے اتنے بڑے پیمانے پر ٹیکسوں میں دی جانے والی چھوٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ماتحت اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورٖڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئی ایم ایف کے ساتھ مکمل کیے جانے والے قرضے کے حالیہ پروگرام کے تحت 3 سال کے دوران 2 کھرب 50 ارب روپے سے زائد مالیت کی غیر ضروری ٹیکس چھوٹ ختم کی ہیں اورپروگرام کے آخری سال میں 80 ارب روپے سے زائد مالیت کی ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی ہے اور اتنے بڑے پیمانے پر ٹیکسوں کی چھوٹ ختم کیے جانے کے باجود صرف 2 شعبوں کمرشل امپورٹرز اور مینوفیکچررز کی جانب سے رواں مالی سال کے دوران 118ارب روپے سے زائد کی ٹیکس چھوٹ حاصل کرنا ایف بی آر انتظامیہ کے لیے بہت بڑا سوالیہ نشان ہے جس کا چیئرمین نے نوٹس لیا ہے اور ماتحت اداروں کے افسران کو کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ڈاکٹر ارشاد نے ماتحت اداروں کو درآمدی سطح پر دی جانے والی اربوں روپے کی ٹیکس چھوٹ کی ترجیحی بنیادوں پر انکوائری کرکے کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق یہ انکشاف گزشتہ ہفتے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی زیر صدارت ہونے والی تمام ماتحت اداروں کے افسران کی ویڈیو کانفرنس کے دوران ہوا ہے۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق ویڈیو کانفرنس میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال 2017-18کے پہلے 9 ماہ کے دوران درآمدی سطح پر کمرشل امپورٹرز اور مینوفیکچررز کی جانب سے وی باک بلٹ ان خود کار نظام کے تحت مجموعی طور پر ایک کھرب 18 ارب 79کروڑ روپے مالیت کی ٹیکسوں میں چھوٹ حاصل کی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال 2017-18کے پہلے 9ماہ کے دوران کمرشل امپورٹرز اور مینوفیکچررز کی جانب سے وی باک بلٹ ان خود کار نظام سے حاصل کی جانے والی ٹیکسوں کی مذکورہ چھوٹ میں سے کمرشل امپورٹرز کی جانب سے25ارب 22کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ حاصل کی گئی ہے جبکہ مینوفیکچررز کی جانب سے 93ارب 70کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ حاصل کی گئی ہے۔
دوسری جانب چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) ڈاکٹر ارشاد نے وی باکس خودکار سسٹم کے ذریعے اتنے بڑے پیمانے پر ٹیکسوں میں دی جانے والی چھوٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ماتحت اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورٖڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئی ایم ایف کے ساتھ مکمل کیے جانے والے قرضے کے حالیہ پروگرام کے تحت 3 سال کے دوران 2 کھرب 50 ارب روپے سے زائد مالیت کی غیر ضروری ٹیکس چھوٹ ختم کی ہیں اورپروگرام کے آخری سال میں 80 ارب روپے سے زائد مالیت کی ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی ہے اور اتنے بڑے پیمانے پر ٹیکسوں کی چھوٹ ختم کیے جانے کے باجود صرف 2 شعبوں کمرشل امپورٹرز اور مینوفیکچررز کی جانب سے رواں مالی سال کے دوران 118ارب روپے سے زائد کی ٹیکس چھوٹ حاصل کرنا ایف بی آر انتظامیہ کے لیے بہت بڑا سوالیہ نشان ہے جس کا چیئرمین نے نوٹس لیا ہے اور ماتحت اداروں کے افسران کو کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔