پنجاب خیبر پختونخوا میں لوڈ شیڈنگ کیخلاف ہنگاموں میں شدت

20گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ پر عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز،سرگودھا میں...


پشاور :طویل لوڈ شیڈنگ کیخلاف مظاہرہ کرنے والے افراد نے سڑک بلاک کر رکھی ہے (فوٹو ایکسپریس)

ملک بھر میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں پیر کو پرتشدد احتجاجی مظاہروں میں شدت آگئی ہے، ایبٹ آباد اور خیبر پختونخوا کے کئی شہروں میں مظاہرین نے واپڈا کے دفتر کو آگ لگا دی، مظاہرین نے اے این پی کے رہنمائوںکے پوسٹر نذرآتش کردیے۔ تفصیلات کے مطابق بجلی کا مجموعی شارٹ فال5031 میگا واٹ ہونے کے باعث انڈسٹری میں 7 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی

جبکہ گھریلو اور کمرشل فیڈرز پر شہری علاقوں میں 12 سے 16 گھنٹے جبکہ دیہاتی علاقوں میں20 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ ریکارڈ کی گئی۔ لاہور شہر کے بیشتر علاقوں میں سحری و افطاری کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نے روزہ داروں کا پیچھا نہ چھوڑا، اسلام آباد کے علاقے بہارہ کہو میں لوڈشیڈنگ کیخلاف شہریوں نے مظاہرہ کیا اور مری آزاد کشمیر شاہراہ بند کردی، سرگودھا میں مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی جس سے کئی مظاہرین زخمی ہوگئے،

اس پر مظاہرین مشتعل ہوگئے اور پولیس پر جوابی پتھرائو کردیا جس سے ڈی پی او رضوان احمد، ڈی ایس پی سمیت چار پولیس اہلکار زخمی ہو گئے،مشتعل عوام نے پھلروان سے سرگودھا جانیوالی دھماکا ایکسپریس اور سرگودھا سے ملکوال جانیوالی پسنجر ٹرین پر پتھرائو کیا ،ننکانہ میں مشتعل افراد نے ایس ڈی او آفس کے فرنیچر کو آگ لگادی،منڈی بہاء الدین، ملتان،بہاولپور ودیگر شہروں میں بھی بھرپور احتجاج کیا گیا۔

لاڑکانہ میں ڈنڈا بردار شہریوں نے سپرنٹنڈنٹ انجینئر سیپکو آفس کا گھیرائو کرکے مرکزی دروازہ توڑ دیا، پشاور باجوڑی گیٹ میں مظاہرین نے اے این پی کے وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور اور سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور کے پوسٹرز جلا دیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں