رینٹل پاور کیس کے تحقیقاتی افسر کامران فیصل کے والد عببدالحمید کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا قیام معاملے کو دبانے کی کوشش ہے،چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بیٹے کی موت کا از خود نوٹس لیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام''لائیو ود طلعت'' میں اظہار خیال کرتے ہوئے کامران فیصل کے والد حاجی عبدالحمید نے کہا کہ ان کا بیٹا اپنے ادارے اور نوکری کا امین تھا، رات دیر تک کام کرنا اس کی عادت تھی لیکن موت سے ایک رات قبل اس نے فون پر بات کے دوران کہا تھا کہ وہ ایک اہم میٹنگ میں شرکت کرنے جارہا ہے جس کے بعد اگلی صبح اس کی موت کی خبر سنائی گئی۔
متوفی کے والد کا کہنا تھا کہ اس نے کئی مرتبہ رینٹل پاور کیس کے سلسلے میں اس پر پڑنے والے دباؤ کا ذکر کیا، جس کے باعث اس نے دو مرتبہ نیب سے اور ایک بار سپریم کورٹ سے کیس کی تحقیقات سے علیحدگی کی درخواست کی لیکن اس کی قابلیت اور اہلیت کی وجہ سے تمام درخواستیں مسترد کردی گئیں۔
عبدالحمید کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کی موت کی تحقیقات میں مجرمانہ غفلت برتی گئی، واقعے کے بعد کمرے کا فوری معائنہ ضروری تھا لیکن یہ اہم کام نہیں کیا گیا واقعے کے دو روز بعد تفتیش کیوں شروع کی گئی، اس لئے وہ سمجھتے ہیں کہ اس سلسلے میں بنایا گیا جوڈیشل کمیشن معاملے کو دبانے کی کوشش ہے۔