شام میں مہاجرین کے کیمپ پر خود کش حملے میں 30 سے زائد افراد ہلاک
حملہ آوروں نے سرحد کے قریب مہاجرین کے کیمپ کو نشانہ بنایا جب کہ مرنے والوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے
شام کے سرحدی علاقے میں مہاجرین کے کیمپ پر داعش کے 5 حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے شمال مشرقی صوبے ہساکی میں داعش نے سرحد کے قریب قائم مہاجرین کے کیمپ کو نشانہ بنایا جہاں 300 سے قریب مہاجرین عارضی طور پر مقیم تھے، 5 خودکش حملہ آوروں نے عارضی بستی میں داخل ہوتے ہوئے یکے بعد دیگرے خود کو دھماکوں سے اڑانا شروع کیا جس کے بعد کیمپ میں بھگدڑ مچ گئی۔ حکام کے مطابق ہلاک افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ مہاجرین کے کیمپ میں داعش کے زیرتسلط شہروں موصل اور رقہ سے بچ کر نکلنے میں کامیاب ہونے والے افراد مقیم تھے جنہیں منصوبہ بندی کے تحت نشانہ بنایا گیا جب کہ 30 زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
حکام کے مطابق کیمپ کو نشانہ بنائے جانے کے وقت 5 خودکش حملہ آوروں کے علاوہ مزید مسلح افراد بستی کے باہر موجود تھے اور دھماکوں کے بعد شامی ڈیموکریٹک فورسز اور مسلح افراد کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں کئی ہلاکتوں کا امکان ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے شمال مشرقی صوبے ہساکی میں داعش نے سرحد کے قریب قائم مہاجرین کے کیمپ کو نشانہ بنایا جہاں 300 سے قریب مہاجرین عارضی طور پر مقیم تھے، 5 خودکش حملہ آوروں نے عارضی بستی میں داخل ہوتے ہوئے یکے بعد دیگرے خود کو دھماکوں سے اڑانا شروع کیا جس کے بعد کیمپ میں بھگدڑ مچ گئی۔ حکام کے مطابق ہلاک افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ مہاجرین کے کیمپ میں داعش کے زیرتسلط شہروں موصل اور رقہ سے بچ کر نکلنے میں کامیاب ہونے والے افراد مقیم تھے جنہیں منصوبہ بندی کے تحت نشانہ بنایا گیا جب کہ 30 زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
حکام کے مطابق کیمپ کو نشانہ بنائے جانے کے وقت 5 خودکش حملہ آوروں کے علاوہ مزید مسلح افراد بستی کے باہر موجود تھے اور دھماکوں کے بعد شامی ڈیموکریٹک فورسز اور مسلح افراد کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں کئی ہلاکتوں کا امکان ہے۔