بھارتی حکومت نے 50 پاکستانی طالب علموں کو نئی دلی سے واپس بھیج دیا

پاکستان اوربھارت کے طالب علموں کے درمیان تجربات کے تبادلے کے لئے یہ وقت مناسب نہیں،بھارتی وزارت خارجہ


ویب ڈیسک May 03, 2017
50 رکنی پاکستانی وفد غیرسرکاری تنظیم کی دعوت پر یکم مئی کو نئی دلی پہنچا تھا۔ فوٹو: ایکسپریس اسکرین گریپ

KARACHI: بھارت کی ایک غیرسرکاری تنظیم کی دعوت پر نئی دلی پہنچنے والے 50 رکنی پاکستانی طالب علموں کے وفد کو بھارتی سرکاری کی مداخلت کے بعد واپس بھیج دیا گیا۔



بھارتی میڈیا کے مطابق غیرسرکاری تنظیم "روٹس ٹو روٹ" نے "ایکس چینج فور چینج" پروگرام کے تحت پاکستانی طالب علموں کے وفد کو دورہ بھارت کی دعوت دی تھی جس پر 11 سے 15 سال کی عمر کے طالب علموں پر مشتمل 50 رکنی وفد نئی دلی پہنچا لیکن بھارتی وزارت خارجہ کی مداخلت کے بعد پاکستانی وفد کو غیرنصابی سرگرمیوں کے بغیر ہی واپس لاہور روانہ کردیا گیا۔



پاکستانی وفد کو آج آگرا کا دورہ کرنا تھا جس کے بعد 4 مئی کو پاکستانی اور بھارتی طالب علموں کے درمیان پاکستانی سفارتخانے میں تجربات کے تبادلے سے متعلق پروگرام طے شدہ شیڈول کے مطابق ہونا تھا تاہم طالب علموں کے پروگرام کو تنگ نظر بھارتی حکومت نے یہ کہہ کر منسوخ کرادیا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث اس قسم کے پروگرامات کے لئے یہ وقت مناسب نہیں۔



بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان گوپل باغلے کا کہنا تھا کہ یکم مئی کو پاکستانی وفد کے نئی دلی میں پہنچنے کے بعد این جی او کو آگاہ کردیا گیا تھا کہ طالب علموں کے درمیان تجربات کے تبادلے کے لئے یہ وقت مناسب نہیں اس لئے پاکستانی طالب علوں کو فوری طور پر واپس بھیجا جائے۔



دوسری جانب "روٹس ٹو روٹ" این جی او نے پاکستانی وفد کے ادھورے دورہ بھارت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وفد کے دورے کے درمیان میں واپس جانا قابل افسوس ہے تاہم تمام طالب علموں اور ان کے ساتھ آنے والے اساتذہ کو بحفاظت طریقے سے واپس لاہور روانہ کردیا گیا ہے۔ این جی او کے بانی راکیش گپتا اور ٹینا وچانی نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان معاملات جلد بہتر سطح پر آنے کے بعد آئندہ ایک یا دو ماہ میں پاکستانی وفد کو دوبارہ دورہ بھارت کی دعوت دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں