فوجیوں کے دماغ ’ہیک‘ کیے جائیں گے
صلاحیتیں بڑھانے کے لیے امریکی حکومت کا منصوبہ۔
سپاہیوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتیں اور لڑنے کا جذ بہ فوج کی طاقت کا اصل منبع ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ سپاہیوںکو بہترین لڑاکوں میں بدلنے کے لیے مختلف اقسام کی جسمانی مشقیںکروائی جاتی ہیں اور ہتھیار چلانے کی تربیت دی جاتی ہے۔
دل میں مادر وطن سے محبت اور ارض پاک کے دفاع کا جذبہ بڑھانے اور دشمن کو نیست و نابود کرنے کا عزم پختہ کرنے کے لیے ان کی ذہنی تربیت کی جاتی ہے۔ روایتی طور پر جوانوں کے جم غفیر کو بہترین فوج میں تبدیل کرنے کے لیے ہر ملک میں یہی طریقہ رائج ہے۔ مگر امریکا اپنے فوجیوں کی صلاحیتیں بڑھانے کے لیے ان کے دماغوں میں نقب لگانے کا منصوبہ بنارہا ہے! قدرت کی طرف سے ہر فرد کو جُدا جُدا ذہنی صلاحیت عطا ہوتی ہے۔کوئی زیادہ ذہین ہوتا ہے اور کوئی کم۔ لیکن امریکی حکومت مصنوعی طریقے استعمال کرکے ہر فوجی کو ' سُپرانٹیلی جنٹ' بنانے کی خواہاں ہے۔
ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹ ایجنسی (DARPA) امریکی محکمہ دفاع کی ذیلی ایجنسی ہے۔ عسکری مقاصد کے لیے نئی ٹیکنالوجیز ڈیولپ کرنا اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ ڈارپا کے تحت آٹھ تحقیقی منصوبے جاری ہیں جن کا مقصد یہ جاننا ہے کہ کیا برقی رو کے ذریعے انسانی دماغ سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے سیکھنے کی صلاحیت بڑھائی جاسکتی ہے۔ اگر یہ ممکن ہوجاتا ہے تو پھر ایک شخص پیچیدہ اور مشکل تربیتی مشقوں میں بھی بہت کم وقت میں مہارت حاصل کرسکے گا۔
ڈارپا نے اس پروگرام کو Targeted Neuroplasticity Training ( ٹی این ٹی ) کا نام دیا ہے جس کے تحت تحقیقی منصوبے جاری ہیں۔ اس ضمن میں جاری کی گئی تفاصیل کے مطابق دماغ کے اس حصے کے فعل پر قدرت پانے کی کوشش کی جائے گی جو سیکھنے کے عمل میں ملوث ہوتا ہے۔ سیکھنے کا یہ عمل synaptic plasticity کہلاتا ہے۔
سات جامعات میں جاری تحقیقی منصوبوں میں سے ہر ایک منصوبے سے منسلک ماہرین درج بالا آموزش کے عمل کے جُدا جُدا پہلووں پر تحقیق کررہے ہیں۔ ایک ٹیم اس فزیالوجیکل مکینزم کا سراغ لگانے کی کوشش کررہی ہے جس پر کنٹرول حاصل کرکے عمل آموزش کے دوران دماغ کی سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ممکن ہوسکے۔ اس طرح پیچیدہ تربیتی مراحل میں مختصر وقت میں طاق ہونے کے ساتھ ساتھ غیرملکی زبانوں پر عبور حاصل کیا جاسکے گا۔
جاسوسوں کو غیرملکی زبانیں سکھا کر فرائض کی ادائیگی کے لیے متعلقہ ملک منتقل کیا جاتا ہے۔ بعض زبانیں سیکھنے، ان پر مکمل عبور حاصل کرنے اور روانی سے بولنے میں بعض اوقات کئی برس لگ جاتے ہیں۔ آموزش کے ساتھ ساتھ اس پروگرام کے تحت قوت فیصلہ بہتر بنانے اور خطرے کی بُو دور سے سونگھ لینے کی صلاحیتیں بڑھانے کی بھی کوشش کی جائے گی۔
دل میں مادر وطن سے محبت اور ارض پاک کے دفاع کا جذبہ بڑھانے اور دشمن کو نیست و نابود کرنے کا عزم پختہ کرنے کے لیے ان کی ذہنی تربیت کی جاتی ہے۔ روایتی طور پر جوانوں کے جم غفیر کو بہترین فوج میں تبدیل کرنے کے لیے ہر ملک میں یہی طریقہ رائج ہے۔ مگر امریکا اپنے فوجیوں کی صلاحیتیں بڑھانے کے لیے ان کے دماغوں میں نقب لگانے کا منصوبہ بنارہا ہے! قدرت کی طرف سے ہر فرد کو جُدا جُدا ذہنی صلاحیت عطا ہوتی ہے۔کوئی زیادہ ذہین ہوتا ہے اور کوئی کم۔ لیکن امریکی حکومت مصنوعی طریقے استعمال کرکے ہر فوجی کو ' سُپرانٹیلی جنٹ' بنانے کی خواہاں ہے۔
ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹ ایجنسی (DARPA) امریکی محکمہ دفاع کی ذیلی ایجنسی ہے۔ عسکری مقاصد کے لیے نئی ٹیکنالوجیز ڈیولپ کرنا اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ ڈارپا کے تحت آٹھ تحقیقی منصوبے جاری ہیں جن کا مقصد یہ جاننا ہے کہ کیا برقی رو کے ذریعے انسانی دماغ سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے سیکھنے کی صلاحیت بڑھائی جاسکتی ہے۔ اگر یہ ممکن ہوجاتا ہے تو پھر ایک شخص پیچیدہ اور مشکل تربیتی مشقوں میں بھی بہت کم وقت میں مہارت حاصل کرسکے گا۔
ڈارپا نے اس پروگرام کو Targeted Neuroplasticity Training ( ٹی این ٹی ) کا نام دیا ہے جس کے تحت تحقیقی منصوبے جاری ہیں۔ اس ضمن میں جاری کی گئی تفاصیل کے مطابق دماغ کے اس حصے کے فعل پر قدرت پانے کی کوشش کی جائے گی جو سیکھنے کے عمل میں ملوث ہوتا ہے۔ سیکھنے کا یہ عمل synaptic plasticity کہلاتا ہے۔
سات جامعات میں جاری تحقیقی منصوبوں میں سے ہر ایک منصوبے سے منسلک ماہرین درج بالا آموزش کے عمل کے جُدا جُدا پہلووں پر تحقیق کررہے ہیں۔ ایک ٹیم اس فزیالوجیکل مکینزم کا سراغ لگانے کی کوشش کررہی ہے جس پر کنٹرول حاصل کرکے عمل آموزش کے دوران دماغ کی سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ممکن ہوسکے۔ اس طرح پیچیدہ تربیتی مراحل میں مختصر وقت میں طاق ہونے کے ساتھ ساتھ غیرملکی زبانوں پر عبور حاصل کیا جاسکے گا۔
جاسوسوں کو غیرملکی زبانیں سکھا کر فرائض کی ادائیگی کے لیے متعلقہ ملک منتقل کیا جاتا ہے۔ بعض زبانیں سیکھنے، ان پر مکمل عبور حاصل کرنے اور روانی سے بولنے میں بعض اوقات کئی برس لگ جاتے ہیں۔ آموزش کے ساتھ ساتھ اس پروگرام کے تحت قوت فیصلہ بہتر بنانے اور خطرے کی بُو دور سے سونگھ لینے کی صلاحیتیں بڑھانے کی بھی کوشش کی جائے گی۔