پرائیویٹ آپریٹرز نے آفر لیٹر کے بغیر ہی حج بکنگ شروع کر دی
وزارت مذہبی امورکے احکام کے تحت آفرلیٹر کے اجرا سے قبل بکنگ کی اجازت نہیں ہے
پرائیویٹ ٹور آپریٹرز نے وزارت مذہبی امور کی جانب سے آفرلیٹر کے اجرا کے بغیر ہی حج بکنگ شروع کردی ہے۔
پرائیویٹ کمپنیوں کے حج پیکیجز 4 لاکھ سے 15 لاکھ روپے تک ہیں تاہم سرکاری اسکیم میں قرعہ اندازی میں محروم رہ جانے والے افراد نے بھی فریضہ حج کی ادائیگی کیلیے پرائیویٹ کمپنیوں سے رجوع کرنا شروع کردیا جبکہ قرعہ اندازی میں محروم رہ جانے والوں کو ان کی رقومات کی واپسی کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور کے احکام کے تحت ٹورآپریٹرز کو آفرلیٹر کے اجرا سے قبل بکنگ کی اجازت نہیں ہے اور یہ غیرقانونی عمل ہے اس جرم کے مرتکب حج کمپنیوں کیخلاف حکومت کارروائی کرسکتی ہے، وزارت مذہبی امور پرائیویٹ اسکیم کے تحت حج کے خواہشمند حضرات کو متنبہ کرچکی ہے کہ وہ صرف وزارت کے پاس رجسٹرڈ ٹور آپریٹرزسے ہی رجوع کریں ان کے علاوہ کوئی بھی ٹورآپریٹر حج درخواستیں وصول کرنے کا مجاز نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس سال سرکاری اسکیم کے تحت وزارت مذہبی امور کو ریکارڈ3 لاکھ 38 ہزار حج درخواستیں موصول ہوئی تھیں جبکہ قرعہ اندازی میں ایک لاکھ 7 ہزار خوش نصیبوں کے نام نکلے ہیں جو سال سرکاری اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے۔
پرائیویٹ کمپنیوں کے حج پیکیجز 4 لاکھ سے 15 لاکھ روپے تک ہیں تاہم سرکاری اسکیم میں قرعہ اندازی میں محروم رہ جانے والے افراد نے بھی فریضہ حج کی ادائیگی کیلیے پرائیویٹ کمپنیوں سے رجوع کرنا شروع کردیا جبکہ قرعہ اندازی میں محروم رہ جانے والوں کو ان کی رقومات کی واپسی کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور کے احکام کے تحت ٹورآپریٹرز کو آفرلیٹر کے اجرا سے قبل بکنگ کی اجازت نہیں ہے اور یہ غیرقانونی عمل ہے اس جرم کے مرتکب حج کمپنیوں کیخلاف حکومت کارروائی کرسکتی ہے، وزارت مذہبی امور پرائیویٹ اسکیم کے تحت حج کے خواہشمند حضرات کو متنبہ کرچکی ہے کہ وہ صرف وزارت کے پاس رجسٹرڈ ٹور آپریٹرزسے ہی رجوع کریں ان کے علاوہ کوئی بھی ٹورآپریٹر حج درخواستیں وصول کرنے کا مجاز نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس سال سرکاری اسکیم کے تحت وزارت مذہبی امور کو ریکارڈ3 لاکھ 38 ہزار حج درخواستیں موصول ہوئی تھیں جبکہ قرعہ اندازی میں ایک لاکھ 7 ہزار خوش نصیبوں کے نام نکلے ہیں جو سال سرکاری اسکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے۔