آئی جی سندھ کوعہدے سے ہٹانے کے خلاف حکم امتناع میں 6 دن کی توسیع

عدالت نے آئی جی سندھ کو عہدے پر کام جاری رکھنے کی ہدایات کی ہے

عدالت نے درخواست کی سماعت 10 مئی تک ملتوی کردی۔ فوٹو : فائل

FAISALABAD:
سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق حکمِ امتناع میں 6 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر فیصل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کسی ہنگامی صورت حال کے علاوہ اے ڈی خواجہ کو مُدت مکمل ہونے سے پہلے نہیں ہٹایا جاسکتا، پولیس آرڈر میں بھی آئی جی کی مدت 3 سال مقرر ہے جب کہ رولز آف بزنس میں آئی جی کے لیے 5 سال کی مدت مقرر ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کو کام جاری رکھنے کا حکم


وکیل درخواست گزار فیصل صدیقی نے دلائل دیے کہ سپریم کورٹ انیتا تراب کیس میں سول سرونٹس کے لیے واضح حکم دے چکی ہے، عدالت قرار دے چکی ہے کہ سول سروس میں مدت ملازمت انتہائی اہم ہے، سندھ حکومت نے عدالت میں غلط بیانی کی اور تحریری جواب میں کہا کہ اے ڈی خواجہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی جب کہ بعد میں اے ڈی خواجہ کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا لہذا آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے کی وجوہات بھی ناقابل فہم ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف حکم امتناع برقرار

عدالت نے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق حکمِ امتناع میں 6 روز کی توسیع کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے جب کہ عدالت نے درخواست کی سماعت 10 مئی تک ملتوی کردی۔
Load Next Story