سندھ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل کرنے کے احکامات نہیں ملے

محکمہ صحت نے صوبے میں لیڈی ہیلتھ ورکروں کی مستقلی کے حوالے سے ورکنگ شروع کردی، گریڈ5 میں تقرر. کرنیکا فیصلہ


Staff Reporter January 22, 2013
سندھ میں 22ہزار576 لیڈی ہیلتھ ورکرزکام کررہی ہیں،مجموعی عملے کی تعداد24ہزارسے زائدہے، ڈاکٹرسیف اللہ قائم خانی. فوٹو : فائل

ISLAMABAD: صوبائی محکمہ صحت کولیڈی ہیلتھ ورکروں کی مستقلی کے احکامات موصول نہیں ہوئے ۔

تاہم صوبائی محکمہ صحت نے صوبے میں لیڈی ہیلتھ ورکروں کی مستقلی کے حوالے سے ورکنگ شروع کردی ہے، محکمہ صحت کے افسرکے مطابق لیڈی ہیلتھ ورکروں کی مستقلی کے لیے ورکنگ پیپرتیارکیاجارہا ہے، لیڈی ہیلتھ ورکرزکو گریڈ5اور سپروائزروں کی گریڈ7میں تقرریاںکرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان راجا پرویزنے گذشتہ روزملک بھر میں صحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنے والی لیڈی ہیلتھ ورکروں کومستقل کرنے کا اعلان کیاتھاتاہم ان کی مستقلی کے احکامات پیر تک صوبائی محکمہ صحت کوموصول نہیں ہوئے لیکن صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر صغیراحمد نے لیڈی ہیلتھ ورکروںکی مستقلی کے حوالے سے عملی اقدامات شروع کردیے۔

نیشنل پروگرام فارفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری ہیلتھ کئیرکے صوبائی کوآرڈینٹر ڈاکٹر سیف اللہ قائمخانی نے بتایاکہ اس وقت صوبے میں 22ہزار576 لیڈی ہیلتھ ورکرز، 770لیڈیزہیلتھ سپروائزر اور668 ڈرائیورز اوردیگر عملہ ہے اوریہ تمام عملہ نیشنل پروگرام فارفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری ہیلتھ کئیر کے ماتحت کام کررہا ہے،اس وقت وفاقی حکومت کی جانب سے لیڈی ہیلتھ ورکروںکو 7 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ دیاجاتاہے۔

رقم نیشنل پروگرام فارفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری ہیلتھ کئیرکے تحت ان کے اکاؤئنٹس میں منتقل کردی جاتی ہے،ملک بھر میںلیڈی ہیلتھ ورکرز 20سال سے نیشنل پروگرام فارفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری ہیلتھ کئیرکے تحت کنٹریکٹ پرکام کررہی تھیں جنھیں ماہانہ اعزازیہ صرف 7ہزار روپے دیاجارہا تھااس سے قبل انھیں صرف32سوروپے ملتے تھے۔

انھوں نے بتایاکہ لیڈی ہیلتھ ورکروں کی مستقلی کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرزکوگریڈ5جبکہ لیڈیز ہیلتھ سپروائزروںکوگریڈ7میں تقرری کی جائیگی جہاں ان کی ماہانہ تنخواہیں 12ہزار سے14ہزارروپے تک ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں