میگااسکینڈل نہ آتے تواب تک بجلی بحران حل ہوجاتامشاہداللہ
بجلی پرسیاست نہ کی جائے،لوڈشیڈنگ کاسب کومل کرحل نکالناچاہیے،مہرین انور
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہاکہ حکومت اب جو باتیں کررہی ہے وہ چار سال پہلے کرنی چاہیے تھیں ۔میں تو ان اتحادیوں پر حیران ہوں جو اتنے سنگین حالات میں بھی عوام کی بات نہیں کررہے ۔ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ حکومت کے پاس بجلی بحران سے نکلنے کا کوئی حل نہیں ۔
ساڑھے چار سال میں اگر ملک میں میگا کرپشن نہ ہوتی رینٹل پاوراسٹیل ملز جیسے اسکینڈلز سامنے نہ آتے تو شاید بجلی کے بحران سے نمٹنا آسان ہوتا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما مہرین انورراجہ نے کہاکہ ہمیں سیاست کرنی چاہیے لیکن بجلی کی لوڈشیڈنگ پر سب کو متحد ہوکر حل تلاش کرنا چاہیے۔آئی پی پیز ایڈوائزری کونسل کے چیئرمین عبداللہ یوسف نے کہاکہ پاکستان میں بائیس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے
لیکن بعض سسٹم آپریشنل نہ ہونے کی وجہ سے اٹھارہ ہزارتک پیدا کی جاسکتی ہے۔سندھ ،بلوچستان ،خیبرپختونخوابل نہیں دیتے لیکن پنجاب کی طرف سے ادائیگی کی جاتی ہے ۔
ساڑھے چار سال میں اگر ملک میں میگا کرپشن نہ ہوتی رینٹل پاوراسٹیل ملز جیسے اسکینڈلز سامنے نہ آتے تو شاید بجلی کے بحران سے نمٹنا آسان ہوتا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما مہرین انورراجہ نے کہاکہ ہمیں سیاست کرنی چاہیے لیکن بجلی کی لوڈشیڈنگ پر سب کو متحد ہوکر حل تلاش کرنا چاہیے۔آئی پی پیز ایڈوائزری کونسل کے چیئرمین عبداللہ یوسف نے کہاکہ پاکستان میں بائیس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے
لیکن بعض سسٹم آپریشنل نہ ہونے کی وجہ سے اٹھارہ ہزارتک پیدا کی جاسکتی ہے۔سندھ ،بلوچستان ،خیبرپختونخوابل نہیں دیتے لیکن پنجاب کی طرف سے ادائیگی کی جاتی ہے ۔