عراقی فوج نے موصل میں داعش کے خلاف نیا محاذ کھول دیا

داعش کا ملک پراب 7 فیصد سے بھی کم حصے پر قبضہ ہے جب کہ موصل کا قدیم حصہ داعش کا مضبوط گڑھ ہے، حکام


ویب ڈیسک May 04, 2017
داعش کا ملک پراب 7 فیصد سے بھی کم حصے پر قبضہ ہے جب کہ موصل کا قدیم حصہ داعش کا مضبوط گڑھ ہے، حکام۔ فوٹو: فائل

جنگجو تنظیم داعش کے زیرتسلط عراقی شہر موصل سے قبضہ چھڑانے کے لئے فوج نے نیا محاذ کھول دیا جس میں فوج کی مختلف یونٹس حصہ لے رہی ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جغرافیائی اعتبار سے عراق کے انتہائی اہم شہر موصل میں 2014 سے داعش کا قبضہ ہے جسے چھڑانے کے لئے متعدد بار کوششیں کی گئیں لیکن ان میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب عراقی فوج نے موصل کا قبضہ چھڑانے کے لئے نیا محاذ کھول دیا جس میں عراقی فوج کی نویں آرمرڈ ڈویژن اور ریپڈ ریسپونس یونٹ حصہ لے رہی ہیں۔

حکام کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے موصل کے شمال مغربی حصے کو گھیرے میں لیتے ہوئے پوزیشنیں سنبھال لیں جب کہ مشترکہ آپریشن کمانڈر کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل یحیٰ رسول کا کہنا ہے کہ موصل میں لڑائی کے پہلے گھنٹے کے دوران داعش نے بھرپور طاقت سے مزاحمت کی تاہم اسے پسپائی کا سامنا ہے جب کہ موصل کے جنوبی کنارے پر عراقی فیڈرل پولیس نے النوری مسجد تک قبضہ چھڑالیا، النوری وہی مسجد ہے جہاں 2014 میں داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی نے خلافت کا اعلان کیا تھا۔

عراقی حکام کا کہنا ہے کہ داعش کا ملک پراب 7 فیصد سے بھی کم حصے پر قبضہ ہے جب کہ موصل کا قدیم حصہ داعش کا مضبوط گڑھ ہے جہاں تنگ گلیاں ہونے کی وجہ سے جنگجوؤں کو فائدہ مل رہا ہے، عراقی فورسز نے شہر کو مختلف سمتوں سے گھیرے میں لیتے ہوئے شہر کے اندر داخل ہوگئی ہیں جس کے بعد شدید لڑائی کا امکان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔