کامران فیصل کیسضلعی انتظامیہ نے جوڈیشل انکوائری روک دی

مجموعی طورپر15 افرادکے بیانات ریکارڈ ہوئے،پیرکوکوئی بیان قلمبندنہیں کیا گیا

میں اس پربات نہیں کرسکتا،انکوائری افسر،نئے کمیشن نے پولیس کوسمن نہیں کیا، تھانہ فوٹو: ایکسپریس نیوز

رینٹل پاورکیس کے تفتیشی افسرکامران فیصل کی پراسرارہلاکت پروفاقی حکومت کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈجاویداقبال کی سربراہی میں کمیشن کے قیام کے بعد ضلعی انتظامیہ کے اسسٹنٹ کمشنر نعمان یوسف کی جاری جوڈیشل انکوائری روک دی گئی ہے ۔

جبکہ انکوائری میںمجموعی طورپرپندرہ افرادجن میں نیب،پولیس اورفیڈرل لاجزکاعملہ شامل تھاکے بیانات ریکارڈکیے گئے تھے۔تھانہ سیکریٹریٹ پولیس نے جائے وقوع سے موقع کی شہادتیںجن میںدوتین قسم کی دوائیں،کچھ ڈاکٹری چٹیں بھی انکوائری رپورٹ میںشامل کی ہیں۔




دوسری جانب وفاقی حکومت کے اعلان کے بعد پیر کوانکوائری افسراسسٹنٹ کمشنرنعمان یوسف نے کسی کا بیان قلمبندنہیں کیااورنہ ہی انکوائری میں مزید پیشرفت کی ہے۔ذرائع کاکہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈجسٹس جاویداقبال کی سربراہی میں چونکہ کمشین قائم کردیاگیاہے۔

لہذا اب کمیشن ہی تحقیقات کرے گا ۔اس ضمن میں جب انکوائری آفیسرنعمان یوسف سے روزنامہ ایکسپریس نے رابطہ کیا توان کاکہناتھاکہ میںاس پربات نہیں کرسکتا۔تاہم متعلقہ تھانے رابطہ پربتایاگیاکہ پیرکوکوئی انکوائری نہیں ہوئی نہ ہی نئے قائم ہونے والے کمیشن نے ابھی تک پولیس کوسمن کیاہے۔

Recommended Stories

Load Next Story