پاک افغان ڈی جی ایم اوزکا ہاٹ لائن پررابطہ
ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستانی دیہاتوں اور سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی مذمت کی، آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک افغان ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے اور پاکستان کے ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحرشمشاد مرزا نے سیکیورٹی فورسز اور پاکستانی دیہاتوں پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغان فوسز کی جانب سے پاکستان کے علاقے چمن میں فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ رک گیا جس کے بعد پاک افغان ڈی جی ایم اوز میں ہاٹ لائن رابطہ ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستانی دیہاتوں اور سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی مذمت کی۔ میجرجنرل ساحرشمشاد نے کہا کہ بارڈ کے مقام پر دیہات دونوں اطراف تقسیم ہیں اور پاکستان کی فورسز اور عوام شہری بارڈ پر اپنی سائیڈ پر ہیں جب کہ مردم شماری ٹیمیں بھی اپنےعلاقے میں فرائض سرانجام دے رہی تھیں اور ٹیمیں اپنے علاقے میں کام جاری رکھیں گی افغان فورسزکشیدہ صورتحال کوختم کریں اور اپنی سائیڈ پر رہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چمن میں افغان فورسز کی فائرنگ سے 8 پاکستانی شہری شہید
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان ڈی جی ایم او نے اس بات کا اعتراف کیا کہ جس دیہات پر فائرنگ کی گئی وہ بارڈ کھائی میں نہیں بلکہ پاکستان کی سائیڈ پر ہے افغان ڈی جی ایم او نے کشیدگی کے خاتمے کے سلسلے میں ضروری اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واضح رہے کہ آج صبح افغان فورسز کی جانب سے پاکستان کے علاقے چمن میں مردم شماری ٹیم پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 8 شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ جس پر پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور افغان ناظم الامور کو بھی دفترخارجہ طلب کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغان فوسز کی جانب سے پاکستان کے علاقے چمن میں فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ رک گیا جس کے بعد پاک افغان ڈی جی ایم اوز میں ہاٹ لائن رابطہ ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ڈی جی ایم او میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستانی دیہاتوں اور سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی مذمت کی۔ میجرجنرل ساحرشمشاد نے کہا کہ بارڈ کے مقام پر دیہات دونوں اطراف تقسیم ہیں اور پاکستان کی فورسز اور عوام شہری بارڈ پر اپنی سائیڈ پر ہیں جب کہ مردم شماری ٹیمیں بھی اپنےعلاقے میں فرائض سرانجام دے رہی تھیں اور ٹیمیں اپنے علاقے میں کام جاری رکھیں گی افغان فورسزکشیدہ صورتحال کوختم کریں اور اپنی سائیڈ پر رہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چمن میں افغان فورسز کی فائرنگ سے 8 پاکستانی شہری شہید
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان ڈی جی ایم او نے اس بات کا اعتراف کیا کہ جس دیہات پر فائرنگ کی گئی وہ بارڈ کھائی میں نہیں بلکہ پاکستان کی سائیڈ پر ہے افغان ڈی جی ایم او نے کشیدگی کے خاتمے کے سلسلے میں ضروری اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واضح رہے کہ آج صبح افغان فورسز کی جانب سے پاکستان کے علاقے چمن میں مردم شماری ٹیم پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 8 شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ جس پر پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور افغان ناظم الامور کو بھی دفترخارجہ طلب کیا گیا۔