انڈونیشیا سینئر جج کو متنازع ریمارکس دینے پر عدالتی کاروائی کا سامنا

زیادتی کیس کی سماعت پر جج کے ریمارکس نے جکارتہ میں طوفان کھڑا کردیا، فوری ہٹانے کا مطالبہ.


Online January 22, 2013
زیادتی کیس کی سماعت پر جج کے ریمارکس نے جکارتہ میں طوفان کھڑا کردیا، فوری ہٹانے کا مطالبہ. فوٹو: اے ایف پی

انڈونیشیا کے ایک سینیئر جج کو یہ کہنے پر عدالتی ٹریبونل کا سامنا کرنا ہوگا کہ ''زیادتی کے ملزمان نے اس اقدام سے لطف اٹھایا''۔

یہ بات ایک اہلکار نے پیر کو بتائی جبکہ عدالتی کمیشن نے جج کی برطرفی کی سفارش کی ہے۔ کمیشن نے، جو ججوں کے ضابطہ اخلاق اور پیشہ ورانہ صلاحیت پر نظر رکھتا ہے، فیصلہ کیا کہ ہائی کورٹ کے جج ڈیمگ سلوسی کے سپریم کورٹ میں موقف کی سماعت کے دوران یہ خیالات اہانت آمیز ہے۔کمیشن نے ان سے پوچھ گچھ کی اور ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سینیئر جج نے ججوں کے ضابطہ اخلاق کو پامال کیا ہے۔کمیشن نے کہا ہے کہ ہم سفارش کرتے ہیں کہ انھیں جج کے عہدے سے برطرف کیا جائے۔

انھیں اب اخلاقیات کے بارے میں ٹریبونل کا سامنا کرنا ہوگاجہاں انھیں دفاع کا موقع دیا جائے گا۔ مذکورہ جج کے ریمارکس سے قانون سازوں اور انسانی حقوق گروپوں کے درمیان شور شرابا شروع ہوگیا اور انھوں نے جج کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب سینیئر جج نے ان خیالات پر معافی مانگتے ہوئے اصرار کیا ہے کہ وہ سخت سوال جواب کے بعد موڈ بہتر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

جکارتہ گلوب اخبار نے بتایا کہ ایوان نمائندگان کی اخلاقیات کونسل ان قانون سازوں کیخلاف تحقیقات پر غور کر رہی ہے جنھوں نے مبینہ طور پر جج کے ان ریمارکس پر قہقہے لگائے تھے۔ اخلاقیات کونسل کے رکن الیمن عبداللہ نے بتایا کہ یہ پارلیمنٹ کے تصور کے حوالے سے تشویشناک بات ہے،کسی بھی امیدوار کی اسکریننگ کوئی کامیڈی شو نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں