عالمی بینک کی قرضے کیلیے پاکستان پر 8 شرائط عائد

کم ازکم 2 لاکھ کاروباری لوگوں کو ٹیکس گوشواروں کے نوٹس جاری کرنا ہوں گے۔


Irshad Ansari May 06, 2017
وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار نے اعلی سطح کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: عالمی بینک نے آئندہ مالی سال2017-18 کیلیے پاکستان کو 300 ملین ڈالر کا قرضہ فراہم کرنے کیلیے کم ازکم 2 لاکھ انفرادی اور کاروباری لوگوں کو انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے نوٹس جاری کرنے سمیت 8شرائط عائد کردیں۔

ذرائع کے مطابق عالمی بینک سے مجوزہ ڈیولپمنٹ پالیسی کریڈٹ 2017-18کے تحت قرضہ لینے سے پہلے پاکستان کویہ شرائط پوری کرنا ہونگی جبکہ عالمی بینک کی ان شرائط پر عملدرآمدکاجائزہ لینے کیلیے وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈارنے اعلی سطح کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

دستاویز کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے وزارت تجارت، وزارت منصوبہ بندی و ترقیات، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی اسلام آباد سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو مراسلے ارسال کیے ہیں جس میں کہا گیاکہ عالمی بینک کی طرف سے پاکستان کو ڈیولپمنٹ پالیسی کریڈٹ 2017-18کیلیے پیشگی اقدامات(Prior actions) اٹھانے کا کہا گیاکہ لہٰذا تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی جاتی ہے اس بارے میں وزیر خزانہ بہت جلد اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کرنے جارہے ہیں جن میں ان پیشگی اقدامات پر عملدرآمد کے حوالے سے متعلقہ اداروں کی تیاری اور اقدامات کا جائزہ لیا جائیگا لہٰذا تمام اداروں کو ہدایت کی جاتی ہے وہ اس بارے میں کی جانیوالی تیاری سے متعلق تفصیلات وزارت خزانہ کو بھجوائیں دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو عالمی بینک سے مجوزہ ڈیولپمنٹ پالیسی کریڈٹ 2017-18کے تحت قرضہ حاصل کرنے کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس ٹیکس ریکارڈ استعمال کرتے ہوئے متعلقہ کمشنرز کو ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانیوالے کم ازکم دولاکھ انفرادی لوگوں اور کاروباری یونٹس کو نوٹس جاری کرنا ہوں گے اور پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو پبلک پروکیورمنٹ ریکروٹمنٹ رُولز 2004 میں ترامیم کرنا ہونگی تجارت کو سہولت دینے کیلیے وی باک کے آٹومیٹڈسسٹم پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا جبکہ ایس ای سی پی کو کمپنیز رُولز 2016 جاری کرنا ہونگے اور ای کامرس پالیسی پرعملدرآمد کا آغاز،پبلک فنانشل مینجمنٹ لاء متعارف کرانا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں