جعلی ڈگری کیس جمشید دستی سپریم کورٹ میں طلب
نوابزادہ عدنان کی اپیل کی سماعت، جامعہ نعیمیہ کے وکیل نے مدرسے کی ڈگری جعلی قرار دیدی.
پیپلز پارٹی کے ایم این اے جمشید دستی کیخلاف جعلی ڈگری کے سلسلے میں نوابزادہ عدنان کی درخواست پر جمشید دستی کو سپریم کورٹ نے جمعرات24جنوری کو طلب کر لیا ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس عارف حسین خلجی پر مشتمل بینچ کیس کی سماعت کریگا۔ جمشید دستی نے جنرل الیکشن 2008ء میں بی اے کی شرط پر جامعہ نعیمیہ کی مدرسہ کی ڈگری کے برابر کی سند پیش کی تھی، تاہم جامعہ نعیمیہ کے وکیل نے سپریم کورٹ میں پیش ہو کر سند کو جعلی قرار دیا ہے۔
جس پر سپریم کورٹ نے 24جنوری کو سماعت کیلیے جمشید دستی کو طلبی نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ واضح رہے کہ 2010ء میں سپریم کورٹ کے سامنے جمشید دستی نے ایم این اے کی سیٹ سے استعفیٰ دیدیا تھا اور دوبارہ الیکشن میں حصہ لیکر ایم این اے منتخب ہوئے جس پر نوابزادہ عدنان نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی کہ جعلی سند پیش کرنے پر جمشید دستی کیخلاف کارروائی کی جائے،سپریم کورٹ نے اپیل کو منظور کرتے ہوئے 24جنوری کو جمشید دستی کو طلب کیا ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس عارف حسین خلجی پر مشتمل بینچ کیس کی سماعت کریگا۔ جمشید دستی نے جنرل الیکشن 2008ء میں بی اے کی شرط پر جامعہ نعیمیہ کی مدرسہ کی ڈگری کے برابر کی سند پیش کی تھی، تاہم جامعہ نعیمیہ کے وکیل نے سپریم کورٹ میں پیش ہو کر سند کو جعلی قرار دیا ہے۔
جس پر سپریم کورٹ نے 24جنوری کو سماعت کیلیے جمشید دستی کو طلبی نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ واضح رہے کہ 2010ء میں سپریم کورٹ کے سامنے جمشید دستی نے ایم این اے کی سیٹ سے استعفیٰ دیدیا تھا اور دوبارہ الیکشن میں حصہ لیکر ایم این اے منتخب ہوئے جس پر نوابزادہ عدنان نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی کہ جعلی سند پیش کرنے پر جمشید دستی کیخلاف کارروائی کی جائے،سپریم کورٹ نے اپیل کو منظور کرتے ہوئے 24جنوری کو جمشید دستی کو طلب کیا ہے۔