خام تیل کی قیمتوں میں رواں سال اب تک 16 فیصد کمی

نرخ 57 سے 48 ڈالر فی بیرل رہ گئے، معمولی ریکوری، تیل کی بھرمارکے باعث دباؤ برقرار

مارکیٹس میں وافر سپلائی کے باعث جمعرات کو قیمتیں 5 فیصد تک گر کر 6 ماہ کی نچلی ترین سطح پر آگئی تھیں۔ فوٹو: فائل

خام تیل کی عالمی قیمتوں پر سپلائی کی بھرمار کے باعث جمعہ کو بھی دباؤ برقرار رہا تاہم نرخ اتارچڑھاؤ کے بعد 6ماہ کی کم ترین سطح سے اوپر آ گئے۔

گزشتہ روز امریکی آئل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے جون میں فراہمی کے لیے سودے جمعرات کی قیمت45.46 ڈالر فی بیرل میں طے پائے جبکہ جمعرات کو ڈبلیوٹی آئی کے نرخ ایک موقع پر 43.77 فیصد تک کم ہو گئے تھے۔

ادھر لندن میں گزشتہ روز برینٹ نارتھ سی خام تیل کی جولائی میں فراہمی کے لیے قیمت 0.17 فیصد کے اضافے سے 48.47 ڈالر فی بیرل رہی جو ایشیائی ٹریڈنگ کے دوران 46.65 ڈالر فی بیرل تک گرگئی تھی، یہ 6 ماہ کی کم ترین سطح ہے۔ خام تیل کی قیمتوں پر دباؤ جمعرات کو اس وقت بڑھا جب امریکا میں تیل ذخائر میں توقعات کے برعکس محدود کمی کی خبر سامنے آئی جو طلب کم اور سپلائی زیادہ ہونے کی عکاسی ہے۔


دوسری جانب حالیہ دنوں میں امریکا میں شیل پیداوار میں اضافہ ہوا ہے جس سے اوپیک کی پیداوار میںکٹوتی سے اضافی سپلائی کم کرنے کی کوششوں کو دھچکا لگا، اوپیک نے نان اوپیک ممالک بشمول روس کے ساتھ مل کر نومبر2016 میں پیداوار 18 لاکھ بیرل یومیہ کرنے پر اتفاق کیاتھا جس پر عملدرآمد یکم جنوری 2017سے شروع ہوا، اس کے نتیجے میں قیمتیں بڑھنا شروع ہوئیں اور نرخ 52 سے57 ڈالر فی بیرل کے درمیان آگئے جبکہ مارچ میں اسی رینج میں ٹریڈنگ ہوتی رہی تاہم اپریل میں نرخ گرے اور اب قیمتیں 6ماہ کی کم ترین سطح کے قریب ہیں۔

واضح رہے کہ مارکیٹس میں وافر سپلائی کے باعث جمعرات کو قیمتیں 5 فیصد تک گر کر 6 ماہ کی نچلی ترین سطح پر آگئی تھیں جبکہ اوپیک کی پیداوار میں کمی کے لیے کوششوں کے باوجود رواں سال نرخ میں16فیصد کے قریب کمی آچکی ہے۔

 
Load Next Story