پشاورعدالت کا لاپتہ افراد کیس میں سیکرٹری دفاع سمیت اعلیٰ حکام کوپیش ہونے کا حکم
تمام حکام کو آخری وارننگ دی جا رہی ہے وہ خود پیش ہو کر عدالتی سوالات کا جواب دیں۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں دفاع اور داخلہ کے سیکرٹریز سمیت حساس اداروں کے ذمہ داروں اور آئی جی خیبر پختونخواہ کو پیش ہونے کی آخری وارننگ دے دی ہے۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد کی عدالت میں لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر عدالت نے لاپتہ افراد کے کیس میں جواب داخل کرانے کے لئے وفاقی حکومت کو ایک گھنٹے کی مہلت دی تاہم کوئی پیش نہیں ہواجس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں سے مذاق کیا جا رہا ہے حساس ادارے غیر قانونی گرفتاریاں بند کر دیں، انہوں نے کہا کہ تمام حکام کو آخری وارننگ دی جا رہی ہے وہ خود پیش ہو کر عدالتی سوالات کا جواب دیں، اگر عملدرآمد نہ کیا گیا تو ان کی تنخواہیں بند کرنے کے علاوہ دیگر آپشنز بھی استعمال کئے جائیں گے۔
اس موقع پر عدالت نے کہا کہ کہ قبائلی علاقوں میں غیر قانونی حراستی مراکز کا پتہ چلا تو پولیٹیکل ایجنٹس کو عہدوں سے ہٹا کر ان کے دفاتر کو تالے لگا دیئے جائیں گے۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد کی عدالت میں لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر عدالت نے لاپتہ افراد کے کیس میں جواب داخل کرانے کے لئے وفاقی حکومت کو ایک گھنٹے کی مہلت دی تاہم کوئی پیش نہیں ہواجس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں سے مذاق کیا جا رہا ہے حساس ادارے غیر قانونی گرفتاریاں بند کر دیں، انہوں نے کہا کہ تمام حکام کو آخری وارننگ دی جا رہی ہے وہ خود پیش ہو کر عدالتی سوالات کا جواب دیں، اگر عملدرآمد نہ کیا گیا تو ان کی تنخواہیں بند کرنے کے علاوہ دیگر آپشنز بھی استعمال کئے جائیں گے۔
اس موقع پر عدالت نے کہا کہ کہ قبائلی علاقوں میں غیر قانونی حراستی مراکز کا پتہ چلا تو پولیٹیکل ایجنٹس کو عہدوں سے ہٹا کر ان کے دفاتر کو تالے لگا دیئے جائیں گے۔