پاناما کیس میں جب ہیڈ کچھ نہیں کرسکا تو ماتحت کیا تحقیقات کریں گے خورشید شاہ

پاناما کیس پر عدالت کی جے آئی ٹی کو پہلے دن ہی مسترد کردیا تھا، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی


ویب ڈیسک May 06, 2017
پاناما کیس پر عدالت کی جے آئی ٹی کو پہلے دن ہی مسترد کردیا تھا، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی، فوٹو؛ فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پاناما کیس پر عدالت کی جے آئی ٹی کو پہلے دن ہی مسترد کردیا تھا کیونکہ جب ہیڈ کچھ نہیں کرسکا تو اس کے ماتحت کیا تحقیقات کریں گے۔

سکھر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا اورکتنی بڑی بدقسمتی ہے کہ ملک کے سربراہ خود کو جانور کہہ کر خوش ہوتے ہیں، جس ملک کا وزیراعظم جانور کا روپ دھارلےاس کا حال یہ ہی ہوگا۔ انہوں وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کبوتر کھانے ہی آئے ہیں، آپ غریبوں کو ہی کھائیں گے بتائیں، لاہور میں میٹرویا اورنج ٹرین کے علاوہ اور کیا کیا گیا ہے، دانش اسکول، آشیانہ اسکیمیں کہاں گئیں، پانی نہیں، گیس نہیں، بجلی نہیں، موٹے موٹے پروجیکٹ نظرآتے ہیں، غریب عوام کے پیٹ کاٹ کرمیٹرو اور اورنج ٹرین کیلیے سبسڈی دی جائے گی تو اس کاکیا فائدہ ہے، ہم نےحکومت کو 4 سال بھرپور موقع دیا مگر ان کی ناکامی دنیا کےسامنے آگئی ہے اور حکومت کو موقع فراہم کرنے کے بعد ہمارا ہر ایکشن قانونی اور سیاسی ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ عدالت کی جے آئی ٹی کو پہلے دن ہی مسترد کردیا تھا، پاناما کیس 5 ججز نے بڑے صبر و تحمل سے سنا اور پانچوں ججزنے قطری خط اورمنی ٹریل کومستردکردیا، منی ٹریل ہی جھوٹ ہے تواس پربات کرنا فضول ہے، جب ہیڈ کچھ نہیں کرسکا تو اس کے ماتحت کیا تحقیقات کریں گے، شاید یہ اس صدی کا معجزہ ہی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما سے مشہور ہونے والے ہی کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں اورہماری طرف انگلی اٹھاتے ہیں جب کہ مخالفین کو اب بھی زرداری صاحب کے کیس نظرآتے ہیں، آصف زرداری کو 11 سال جیل میں ڈال کراحتساب کیا گیا جب کہ بی بی کا بھی احتساب کیا گیا تھا، انہیں زرداری نظر آتا ہے اپنے گریبان میں جھانکو سب نظر آئے گا، انہیں زرداری کی بجائے مورکی طرح اپنے پاؤں پر بھی دیکھنا چاہئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں