پاکستان پوسٹ کی ری برانڈنگ کے لیے پیشکشیں طلب
نجی سرکاری شراکت سے محکمے کی اصلاح، موبائل منی ٹرانسفر،لاجسٹک ودیگرنئی خدمات شامل کر کے جدیددورسے ہم آہنگ کیا جائیگا۔
ISLAMABAD:
پاکستان پوسٹل سروسز نے اصلاحی ایجنڈے کے تحت ری برانڈنگ کے لیے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں سے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔
اصلاحی ایجنڈے کا مقصد پاکستان پوسٹل سروسز کو موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کے ساتھ ادارے کے ریونیو میں اضافہ کرنا ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شروع کیے جانے والے ریفارم ایجنڈے میں موبائل منی ٹرانسفر، لاجسٹک کمپنی و دیگرسروسز شروع کرنا شامل ہیں۔
واضح رہے کہ نجی کوریئر سروسز کی بڑھتی ہوئی افادیت کے باعث پاکستان پوسٹل سروسز کی جانب سے پاکستان پوسٹ کی ری برانڈنگ کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس اصلاحی ایجنڈے کے تحت موجودہ دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان پوسٹ میں نئی سروسز متعارف کرائی جائیں گی، اس سلسلے میں موبائل منی ٹرانسفر اور لاجسٹک کمپنی شروع کرنے جیسے منصوبے زیرغور ہیں۔
ادھر پاکستان پوسٹل سروسز کی جانب سے وزیر اعظم کو بھی اصلاحی ایجنڈے پر بریفنگ دی جا چکی ہے اور موبائل منی ٹرانسفر کے لیے 6 نام بھی تجویز کیے گئے ہیں، اب پاکستان پوسٹل سروسز کی جانب سے مقامی وبین الاقوامی بینکوں، ٹیلی کام اور ای کامرس کمپنیوں سے پیشکشیں بھی طلب کر لی گئی ہیں، اس ضمن میں پبلک پرائیویٹ اشتراک کے لیے نجی کمپنیوں کا سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن (ایس ای سی پی) میں اندراج اور ٹیکس دہندہ ہونا ضروری ہے تاہم چند دنوں میں پیشکشیں ملنے کے بعد اس سلسلے میں مزیدپیشرفت متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پوسٹل سروسز کی ری برانڈنگ سے کمپنی کے ریونیو میں اضافہ ہو گا، صرف موبائل منی ٹرانسفر کے ذریعے سالانہ 5ارب تک آمدن کا امکان ہے۔ پاکستان پوسٹ فی الوقت شہریوں کو روایتی انداز میں خدمات فراہم کر رہا ہے جو موبائل فنانشل سروسز سمیت دیگر جدید رجحانات سے مطابقت نہیں رکھتیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پوسٹ کی افادیت کم ہو رہی ہے جس سے پاکستان پوسٹ کو نقصان کا بھی سامنا ہے، ان عوامل کے پیش نظر پاکستان پوسٹ کی ری برانڈنگ کا فیصلہ کیاگیا۔
پاکستان پوسٹل سروسز نے اصلاحی ایجنڈے کے تحت ری برانڈنگ کے لیے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں سے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔
اصلاحی ایجنڈے کا مقصد پاکستان پوسٹل سروسز کو موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کے ساتھ ادارے کے ریونیو میں اضافہ کرنا ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شروع کیے جانے والے ریفارم ایجنڈے میں موبائل منی ٹرانسفر، لاجسٹک کمپنی و دیگرسروسز شروع کرنا شامل ہیں۔
واضح رہے کہ نجی کوریئر سروسز کی بڑھتی ہوئی افادیت کے باعث پاکستان پوسٹل سروسز کی جانب سے پاکستان پوسٹ کی ری برانڈنگ کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس اصلاحی ایجنڈے کے تحت موجودہ دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان پوسٹ میں نئی سروسز متعارف کرائی جائیں گی، اس سلسلے میں موبائل منی ٹرانسفر اور لاجسٹک کمپنی شروع کرنے جیسے منصوبے زیرغور ہیں۔
ادھر پاکستان پوسٹل سروسز کی جانب سے وزیر اعظم کو بھی اصلاحی ایجنڈے پر بریفنگ دی جا چکی ہے اور موبائل منی ٹرانسفر کے لیے 6 نام بھی تجویز کیے گئے ہیں، اب پاکستان پوسٹل سروسز کی جانب سے مقامی وبین الاقوامی بینکوں، ٹیلی کام اور ای کامرس کمپنیوں سے پیشکشیں بھی طلب کر لی گئی ہیں، اس ضمن میں پبلک پرائیویٹ اشتراک کے لیے نجی کمپنیوں کا سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن (ایس ای سی پی) میں اندراج اور ٹیکس دہندہ ہونا ضروری ہے تاہم چند دنوں میں پیشکشیں ملنے کے بعد اس سلسلے میں مزیدپیشرفت متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پوسٹل سروسز کی ری برانڈنگ سے کمپنی کے ریونیو میں اضافہ ہو گا، صرف موبائل منی ٹرانسفر کے ذریعے سالانہ 5ارب تک آمدن کا امکان ہے۔ پاکستان پوسٹ فی الوقت شہریوں کو روایتی انداز میں خدمات فراہم کر رہا ہے جو موبائل فنانشل سروسز سمیت دیگر جدید رجحانات سے مطابقت نہیں رکھتیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پوسٹ کی افادیت کم ہو رہی ہے جس سے پاکستان پوسٹ کو نقصان کا بھی سامنا ہے، ان عوامل کے پیش نظر پاکستان پوسٹ کی ری برانڈنگ کا فیصلہ کیاگیا۔