چکن گنیا کی تشخیص کیلیے 20 ہزار کٹس منگوانے کا فیصلہ
تشخیصی ریپڈ کٹس آئندہ ہفتے تک پہنچیں گی، سرکاری و نجی اسپتالوں کو فراہم کی جائیں گی
کراچی میں چکن گنیا بے قابو ہونے اور عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے بعد محکمہ صحت نے کراچی سمیت صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں میں چکن گنیا کے مرض کی تشخیص یقینی بنانے اور بروقت تشخیص کے لیے بیرون ملک سے ہنگامی بنیاد پر 20 ہزار ریپڈ کٹس منگوانے کی ہدایت دیدی ہیں۔
گزشتہ روز سیکریٹری صحت فضل اللہ پیچوکی صدارت میں انسداد چکن گنیا کے اجلاس میں 20 ہزار کٹس منگوانے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں چکن گنیا کے فوکل پرسن ڈاکٹر مسعود سولنگی، ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر ایم توفیق، سینئر ڈائریکٹر صحت بلدیہ عظمی ڈاکٹر محمد علی عباسی، ملیریا کنٹرول پروگرام اور انسداد ڈنگی کنٹرول پروگرام کے حکام نے شرکت کی۔
دوسری جانب کراچی میں ہنگامی بنیاد پر فوری جراثیم کش اسپرے مہم یقینی بنانے کے لیے سیکریٹری صحت نے میئر کراچی وسیم اختر سے ٹیلی فون پر بات کی جس پر سیکریٹری صحت نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ پیر سے بلدیہ عظمیٰ کی جانب سے جراثیم کش اسپرے مہم شروع کردی جائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایم سی حکام نے اسپرے مہم کے لیے مخصوص کیمیکل نہ ہونے کا عذر پیش کیا جس پر سیکریٹری صحت نے کیمیکل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ادھر انسداد چکن گنیا کے فوکل پرسن ڈاکٹر مسعود سولنگی نے بتایا ہے کہ اجلاس میں فوری طور پر 20 ہزارانسداد چکن گنیا ریپڈ کیٹس منگوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اجلاس میں عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی سفارشات کی روشنی میں مچھروں کے خاتمے کیلیے ان کے پاکٹس اور افزائش کو روکنے کے لیے بھرپور اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے، فوکل پرسن کے مطابق سیکریٹری صحت کی ہدایت پر چکن گنیا کی ریپڈ کٹس منگوانے کے احکام جاری کردیے گئے ہیں اور آئندہ ہفتے تک محکمہ صحت کو 20 ہزار ریپڈ کٹس موصول ہوجائیں گی جس کے بعد چکن گنیا ریپڈ کٹس کراچی کے تمام سرکاری و نجی اسپتالوں میں فراہم کی جائیں گی، انھوں نے بتایا کہ اس وقت چکن گنیا سعود آباد ملیر اورابراہیم حیدری میں شدت اختیار کررہا ہے۔
ڈاکٹر مسعود سولنگی کا کہنا تھا کہ سیکریٹری صحت نے میئرکراچی سے چکن گنیا، ڈنگی اور ملیریا کے خاتمے کے لیے فوری جراثیم کش اسپرے شروع کرنے کی بھی درخواست کی ہے بلدیہ عظمیٰ پیر سے کراچی میں متاثرہ علاقوں میں جراثیم کش اسپرے مہم شروع کرے گی، انھوں نے بتایا کہ اس وقت کراچی کے کسی بھی سرکاری اسپتال میں چکن گنیا کی تشخیص کی سہولت میسر نہیں۔
علاوہ ازیں عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی سفارشات کے بعد سیکریٹری صحت نے تجاویز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے ہفتہ کو اجلاس طلب کیا تھا جس میں چکن گنیا، ڈنگی وائرس اور ملیریا کے خاتمے کیلیے مچھروں کے خلاف مہم شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے چکن گنیا، ڈنگی وائرس اور ملیریا کا امراض مچھروں کے کاٹنے سے لاحق ہورہا ہے جبکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں زیکاوائرس کا سبب بھی مچھر ہی بن رہے ہیں اس طرح 4 اقسام کی بیماریاں مچھروں کے کاٹنے سے لاحق ہورہی ہیں لہٰذا اولین ترجیح ہے کہ مچھروں کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیاد پر اقدامات شروع کیے جائیں ریپڈکٹس آئندہ ہفتے تک محکمہ صحت کو موصول ہوں گی جس کے بعدکراچی کے اسپتالوں میں چکن گنیا کے مرض کی تشخیص کی سہولتیں میسر آجائیں گی۔
واضح رہے کہ کراچی میں چکن گنیاکا مرض وبائی صورت اختیارکررہا ہے چکن گنیا کا مرض گزشتہ سال پہلی بار پاکستان میں رپورٹ ہوا جس کے بعد اس مرض کی شدت بڑھ رہی ہے۔
گزشتہ روز سیکریٹری صحت فضل اللہ پیچوکی صدارت میں انسداد چکن گنیا کے اجلاس میں 20 ہزار کٹس منگوانے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں چکن گنیا کے فوکل پرسن ڈاکٹر مسعود سولنگی، ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر ایم توفیق، سینئر ڈائریکٹر صحت بلدیہ عظمی ڈاکٹر محمد علی عباسی، ملیریا کنٹرول پروگرام اور انسداد ڈنگی کنٹرول پروگرام کے حکام نے شرکت کی۔
دوسری جانب کراچی میں ہنگامی بنیاد پر فوری جراثیم کش اسپرے مہم یقینی بنانے کے لیے سیکریٹری صحت نے میئر کراچی وسیم اختر سے ٹیلی فون پر بات کی جس پر سیکریٹری صحت نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ پیر سے بلدیہ عظمیٰ کی جانب سے جراثیم کش اسپرے مہم شروع کردی جائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایم سی حکام نے اسپرے مہم کے لیے مخصوص کیمیکل نہ ہونے کا عذر پیش کیا جس پر سیکریٹری صحت نے کیمیکل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ادھر انسداد چکن گنیا کے فوکل پرسن ڈاکٹر مسعود سولنگی نے بتایا ہے کہ اجلاس میں فوری طور پر 20 ہزارانسداد چکن گنیا ریپڈ کیٹس منگوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اجلاس میں عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی سفارشات کی روشنی میں مچھروں کے خاتمے کیلیے ان کے پاکٹس اور افزائش کو روکنے کے لیے بھرپور اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے، فوکل پرسن کے مطابق سیکریٹری صحت کی ہدایت پر چکن گنیا کی ریپڈ کٹس منگوانے کے احکام جاری کردیے گئے ہیں اور آئندہ ہفتے تک محکمہ صحت کو 20 ہزار ریپڈ کٹس موصول ہوجائیں گی جس کے بعد چکن گنیا ریپڈ کٹس کراچی کے تمام سرکاری و نجی اسپتالوں میں فراہم کی جائیں گی، انھوں نے بتایا کہ اس وقت چکن گنیا سعود آباد ملیر اورابراہیم حیدری میں شدت اختیار کررہا ہے۔
ڈاکٹر مسعود سولنگی کا کہنا تھا کہ سیکریٹری صحت نے میئرکراچی سے چکن گنیا، ڈنگی اور ملیریا کے خاتمے کے لیے فوری جراثیم کش اسپرے شروع کرنے کی بھی درخواست کی ہے بلدیہ عظمیٰ پیر سے کراچی میں متاثرہ علاقوں میں جراثیم کش اسپرے مہم شروع کرے گی، انھوں نے بتایا کہ اس وقت کراچی کے کسی بھی سرکاری اسپتال میں چکن گنیا کی تشخیص کی سہولت میسر نہیں۔
علاوہ ازیں عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی سفارشات کے بعد سیکریٹری صحت نے تجاویز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے ہفتہ کو اجلاس طلب کیا تھا جس میں چکن گنیا، ڈنگی وائرس اور ملیریا کے خاتمے کیلیے مچھروں کے خلاف مہم شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے چکن گنیا، ڈنگی وائرس اور ملیریا کا امراض مچھروں کے کاٹنے سے لاحق ہورہا ہے جبکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں زیکاوائرس کا سبب بھی مچھر ہی بن رہے ہیں اس طرح 4 اقسام کی بیماریاں مچھروں کے کاٹنے سے لاحق ہورہی ہیں لہٰذا اولین ترجیح ہے کہ مچھروں کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیاد پر اقدامات شروع کیے جائیں ریپڈکٹس آئندہ ہفتے تک محکمہ صحت کو موصول ہوں گی جس کے بعدکراچی کے اسپتالوں میں چکن گنیا کے مرض کی تشخیص کی سہولتیں میسر آجائیں گی۔
واضح رہے کہ کراچی میں چکن گنیاکا مرض وبائی صورت اختیارکررہا ہے چکن گنیا کا مرض گزشتہ سال پہلی بار پاکستان میں رپورٹ ہوا جس کے بعد اس مرض کی شدت بڑھ رہی ہے۔