ڈنگی وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار تجرباتی بنیاد پر آزمائش شروع

میکسکوکے ماہرین طب نے پہلی بار اینٹی ڈنگی ویکسین تیار کی ہے۔


Tufail Ahmed May 08, 2017
اینٹی ڈنگی ویکسین 20سال کی تحقیق کے بعد فرانسیسی فرم نے تیارکی۔ فوٹو: فائل

CHRISTCHURCH: طبی تحقیق کاروں کی سر توڑ کوششں کے بعد دنیا میں پہلی بار ڈنگی وائرس سے بچاؤکی حفاظتی ویکسین تیارکرلی گئی ہے تاہم ابتدائی طور پر ویکسین کا نام اینٹی ڈنگی ویکسین رکھاگیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے ابتدائی طورپر حفاظتی ویکسین کی 3 افریقی ممالک میں تجرباتی بنیاد پرآزمائش شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے، پہلی بارتیارکی جانے والی اینٹی ڈنگی ویکسین کی 3 خوراک استعمال کرنے کے بعد ڈنگی وائرس سے محفوظ رہا جاسکتا ہے چکن گنیا وائرس کے مقابلے میں ڈنگی وائرس سے اموات کی شرح بہت زیادہ بتائی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایڈیز ایچپٹی مچھر پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے ڈنگی وائرس کا مرض تیزی سے پھیل رہاہے دنیا بھر میں ڈنگی وائرس جان لیوا بھی ہے تاہم میکسکوکے ماہرین طب نے سرتوڑ کوششوں کے بعد دنیا میں اس مرض کے خلاف پہلی بار اینٹی ڈنگی ویکسین تیار کی ہے۔

عالمی ماہرین طب نے افریقی ممالک سے ایشیائی ممالک تک گرم مرطوب علاقوں میں ڈنگی بخار کو تیز رفتار اموات کی بڑی وجہ قراردیا ہے ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب تک ڈنگی وائرس سے متاثرہ مریضوںکا علاج کلینکل (علامات، سپورٹنگ) کی بنیاد پرکیاجارہا ہے تاہم اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے براہ راست علاج دریافت نہیں ہوسکا، ڈنگی وائرس سے دنیا بھر میں سالانہ 40کر وڑ افراد متاثر ہورہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایڈیز ایچپٹی مچھروں سے جنم لینے والے ڈنگی وائرس سے سالانہ22 ہزار افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں ڈنگی وائرس سے متاثر ہونے والوں میں سب سے زیادہ بچے شامل ہوتے ہیں کم عمری میں بچوں میں تیز بخارکی وجہ سے ان کی ذہنی نشوونما بھی متاثر ہوتی ہے عالمی ادارے صحت نے تسلیم کیا ہے کہ خطرناک مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والی بیماری ڈنگی سے بچاؤ کے لیے دنیا کی پہلی ویکسین تیارکرلی گئی ہے جو خوش آئند امر ہے۔

اینٹی ڈنگی ویکسین دو دہائی کی مسلسل تحقیق کے بعد ایک فرانسیسی فرم نے تیارکی ہے مذکورہ ویکسین کو میکسیکو، برازیل، سلواڈور اور فلپائن نے لائسنس جاری کردیا ہے ویکسین سے افریقی، ایشیائی اور ترقی پذیرممالک کے عوام کو ڈنگی وائرس سے بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔

دوسری جانب محکمہ صحت کے صوبائی ڈنگی کنٹرول پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر مسعود سولنگی نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دنیا میں پہلی بار اینٹی ڈنگی حفاظتی ویکسین تیار کرلی گئی ہے جو 3 افریقی ممالک میں(ہیومین کلینکل ٹرائل) تجربات طورپراستعمال کی اجازت دیدی گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ڈنگی وائرس شدت اختیار کررہا ہے جس سے اموات کی شرح میں بھی غیر معمولی اضافہ ہورہا ہے چکن گنیا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چکن گنیا سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین دستیاب نہیں تاہم ڈنگی وائرس سے حفاظت کی ویکسین فی الحال3 افریقی ممالک میں متعارف کرائی گئی ہے ان ممالک میں گھانا، کینیا اورملاوی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں ڈنگی پروگرام کے ایک اور ڈاکٹر گل منیر نے بتایا کہ ڈنگی وائرس سے اموات کی شرح زیادہ جبکہ چکن گنیا سے شرح اموات کم رپورٹ ہورہی ہیں تاہم چکن گنیا وائرس سے متاثرہ افراد کے جسم اور جوڑوں میں شدید درد پیدا کررہا ہے جبکہ چکن گنیا سے آنکھوں اورآنکھ کے پردے (ریٹینا) متاثر ہورہے ہیں بخار کے ساتھ جسم میں درد اورآنکھوں میں لالی آجانا بھی چکن گنیا کے مرض کی علامات میں شامل ہوتی ہے۔

ڈاکٹر گل منیر نے کہاکہ مچھردنیا بھر میں اپنی تباہ کاریاں پھیلارہاہے جس کے بعد عالمی سطح پر ماہرین اور طبی تحقیق کاروں نے مل کر تحقیق کی اس بات کاقومی امکان ہے کہ 2018 تک ڈنگی وائرس سے بچاؤکی حفاظتی ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہوگی، چکن گنیاوائرس 10سے14دن تک متاثرہ افراد کو سخت پریشان کرتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں