تحریک طالبان پاکستان کی افغانستان میں موجودگی ایک حقیقت ہے افغان چیف ایگزیکٹو

پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی صلاحیت ہے اور نہ ارادہ ، افغان چیف ایگزیکٹوعبداللہ عبداللہ


ویب ڈیسک May 08, 2017
جو پاکستان کو نقصان پہنچائے گا وہ ہمیں نقصان پہنچائے گا ،عبداللہ عبداللہ ۔ فوٹو: فائل

LARKANA: افغان چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی صلاحیت ہے اور نہ ارادہ جب کہ تحریک طالبان پاکستان کی افغانستان میں موجودگی ایک حقیقت ہے۔



کابل میں افغان چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے پاکستانی صحافیوں کے وفد سے ملاقات کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ افغان مفاہمتی عمل کے لیے پاکستان سے زیادہ کوئی ملک کردار ادا نہیں کر سکتا تاہم باہمی تعلقات کی موجودہ صورتحال سے مطمئن نہیں جب کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم افغانستان میں ہونے والی ہر کارروائی کا الزام پاکستان پر لگاتے ہیں، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی صلاحیت ہے اور نہ ارادہ لہذا پاکستان کے مفادات کے خلاف کبھی کوئی ہدایت جاری نہیں کیں اور جو پاکستان کو نقصان پہنچائے گا وہ ہمیں نقصان پہنچائے گا جب کہ آپریشن ضرب عضب ایک اچھا اور مثبت اقدام ہے۔



افغان چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سیکیورٹی بڑا چیلنج ہے اور تحریک طالبان پاکستان کو دہشت گرد تنظیم سمجھتے ہیں، ٹی ٹی پی کی افغانستان میں موجودگی ایک حقیقت ہے تاہم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی سے بڑے مسائل کا سامنا ہے، طالبان ہمارے دشمن ہیں، طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے رعایت دینے کے بجائے مجبور کرنا ہوگا جب کہ دہشت گردوں کے ساتھ کوئی ہمدردی اور تعاون نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی پارلیمانی وفد کا دورہ مثبت رہا تاہم پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تعاون کی فضا موجود نہیں جب کہ مناسب وقت پر پاکستان کا دورہ کروں گا۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔