بحیرہ روم میں 5 روز میں 200 مہاجرین ڈوب کر ہلاک ساڑھے 7 ہزار کو بچا لیا گیا

لیبیا کے ساحل کے قریب سے متعدد لاشیں ملیں، ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل، ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ

ٹیکساس کے گورنر نے تارکین وطن کو بعض شہروں میں تخفظ دینے کے قانون کی منسوخی کے متنازع بل پر دستخط کر دیے۔ فوٹو : فائل

لیبیا کے ساحلوں کے قریب بحیرہ روم میں گزشتہ 5 دنوں میں تقریباً 7 ہزار 500 پناہ گزینوں کو سمندر میں ڈوبنے سے بچایا گیا جبکہ اسی دوران 200 کے قریب مہاجرین سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔


لیبیا کے ساحل کے قریب سے متعدد افراد کی لاشیں ملیں جن میں ایک نومولود بچہ بھی تھا، بچائے جانے والے مہاجرین کے 2 مختلف گروپوں نے بتایا کہ ربڑ کی کشتیاں ڈوب جانے کے نتیجے میں سیکڑوں مہاجرین بحیرہ روم کی موجوں کی نذر ہو گئے اور انھوں نے یہ مناظر اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں، 60 پناہ گزینوں کی ہلاکت ہفتے کو ہوئی ہے، مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق جمعے کے روز لیبیا کے ساحلوں کے قریب ایک اور کشتی ڈوبی جس میں 132 افراد سوار تھے جن میں سے 50 افراد کو بچا لیا گیا جبکہ 82 افراد کے ڈوب جانے کا خدشہ ہے، امریکی ریاست ٹیکساس کے ری پبلکن گورنر گریگ ایبٹ نے غیر قانونی تارکین وطن کو بعض شہروں میں تحفظ دینے کے قانون کی منسوخی کے متنازع بل پر دستخط کر دیے جبکہ فیس بک پر براہ راست نشر کی گئی وڈیو میں ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن کو ٹیکساس کے بعض شہروں میں تحفظ دینے کے قانون کی منسوخی کے متنازع بل پر دستخط کیے جس کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کو پولیس وفاقی انتظامیہ کے ساتھ تعاون سے انکار پر گرفتار کر سکے گی۔
Load Next Story