حتمی انتخابی فہرستوں کے اجرا کے بعد الیکشن کاعمل شروع ہو گا۔ الیکشن کمشنر
ماضی میں غلطیاں کی گئی ہیں لیکن اب یہ شکایت کا وقت نہیں ہے بلکہ کام اور عمل کرنے کا وقت ہے۔
چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم کا کہنا ہےحتمی انتخابی فہرستوں کے اجرا کے بعد الیکشن کاعمل شروع ہو گیا ہے۔ سیاسی جماعتیں ابھی اعتراض کر لیں دورکرنے کے لیے بیٹھے ہیں، بعد میں شور مت مچائیں۔
فخرالدین جی ابراہیم نےاسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے گھر گھر جاکر ووٹرز کی تصدیق کی ہے۔ آج سے انتخابی عمل شروع ہوگیا ہے اورحتمی فہرستوں کا اعلان انتخابات آنے کی تاریخ کے بعد ہوگا۔
اس سال 365ملین لوگ ووٹر لسٹوں میں شامل ہوئے ہیں جبکہ پچھلے سال ان کی تعداد 80 تھی۔ اگر کوئی شخص رہ گیا ہے تو ووٹر لسٹوں میں ردوبدل کی جاسکتی ہے۔ ان انتخابی فہرستوں پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ووٹرز کی عمر 18سال کردی گئی ہے۔ پرانے زمانے میں 18سالہ شخص کچھ نہیں جانتا تھا لیکن آج کل کے دور میں 18سالہ شخص سب کچھ جانتا ہے چاہے وہ پڑھا لکھا ہے یا نہیں۔
ووٹرز اپنے موبائل فون سے اپنا ووٹ معلوم کرسکتے ہیں، صرف 8300 ملائیں تو اپنا نام، شناختی کارڈ نمبر، الیکشن کا علاقہ اور اپنا ووٹنگ نمبر کی معلومات حاصل کرسکتے ہیں ۔ اگر اس معلومات میں کوئی غلطی ہے تو متعلقہ افراد کو اطلاع دے کر تبدیلی کی جاسکتی ہے۔
حتمی انتخابی فہرستوں میں بھی تبدیلی بھی کی جاسکتی ہے۔الیکٹرونک لسٹوں سے 7ملین سے زائد لوگوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ماضی میں غلطیاں کی گئی ہیں لیکن اب یہ شکایت کا وقت نہیں ہے بلکہ کام اور عمل کرنے کا وقت ہے۔
فخرالدین ابراہیم کا کہنا ہے کہ ہمارے خیال میں ہم تیار اور ہم نے سب سے بہترین کام کیا ہے۔ ہمارا صرف ایک ہی مقصد صاف اور شفاف الیکشن کرانا ہے۔
فخرالدین جی ابراہیم نےاسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے گھر گھر جاکر ووٹرز کی تصدیق کی ہے۔ آج سے انتخابی عمل شروع ہوگیا ہے اورحتمی فہرستوں کا اعلان انتخابات آنے کی تاریخ کے بعد ہوگا۔
اس سال 365ملین لوگ ووٹر لسٹوں میں شامل ہوئے ہیں جبکہ پچھلے سال ان کی تعداد 80 تھی۔ اگر کوئی شخص رہ گیا ہے تو ووٹر لسٹوں میں ردوبدل کی جاسکتی ہے۔ ان انتخابی فہرستوں پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ووٹرز کی عمر 18سال کردی گئی ہے۔ پرانے زمانے میں 18سالہ شخص کچھ نہیں جانتا تھا لیکن آج کل کے دور میں 18سالہ شخص سب کچھ جانتا ہے چاہے وہ پڑھا لکھا ہے یا نہیں۔
ووٹرز اپنے موبائل فون سے اپنا ووٹ معلوم کرسکتے ہیں، صرف 8300 ملائیں تو اپنا نام، شناختی کارڈ نمبر، الیکشن کا علاقہ اور اپنا ووٹنگ نمبر کی معلومات حاصل کرسکتے ہیں ۔ اگر اس معلومات میں کوئی غلطی ہے تو متعلقہ افراد کو اطلاع دے کر تبدیلی کی جاسکتی ہے۔
حتمی انتخابی فہرستوں میں بھی تبدیلی بھی کی جاسکتی ہے۔الیکٹرونک لسٹوں سے 7ملین سے زائد لوگوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ماضی میں غلطیاں کی گئی ہیں لیکن اب یہ شکایت کا وقت نہیں ہے بلکہ کام اور عمل کرنے کا وقت ہے۔
فخرالدین ابراہیم کا کہنا ہے کہ ہمارے خیال میں ہم تیار اور ہم نے سب سے بہترین کام کیا ہے۔ ہمارا صرف ایک ہی مقصد صاف اور شفاف الیکشن کرانا ہے۔