خالد لطیف کے خلاف پی سی بی کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں تفضل رضوی

خالد لطیف کا سزا سے بچنا بہت مشکل ہے جب کہ تمام معطل کھلاڑیوں کا فیصلہ ٹریبیونل ہی کرے گا، لیگل ایڈوائزر پی سی بی


Sports Desk May 10, 2017
خالد لطیف کا سزا سے بچنا بہت مشکل ہے جب کہ تمام معطل کھلاڑیوں کا فیصلہ ٹریبیونل ہی کرے گا، لیگل ایڈوائزر پی سی بی۔ فوٹو: فائل

پی سی بی کے لیگل ایڈوائزر تفضل رضوی نے کہا ہے کہ خالد لطیف کے خلاف پی سی بی کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں اور ان کا سزا سے بچنا بہت مشکل ہے جب کہ تمام معطل کھلاڑیوں کا فیصلہ ٹریبیونل ہی کرے گا۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے اسپاٹ فکسنگ میں معطل کرکٹرز کے ٹریبونل میں موقف پر جواب جمع کروا دیا ہے۔ خالد لطیف کے پاس بے گناہی ثابت کرنے کیلیے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں، ان کے خلاف مزید شواہد ٹربیونل کو دے دیئے ہیں، ان کے اب ان کا بچنا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی کی جانب سے کسی کھلاڑی پر دباؤ نہیں ڈالا گیا، کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو گا اور ٹربیونل ہی سزا تجویز کرے گا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بورڈ کے پاس کوئی ثبوت نہیں، وکیل خالد لطیف

واضح رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں فاسٹ بولر محمد عرفان کو الزامات تسلیم کرنے پر جرمانہ اور معطلی کی سزا ہو چکی ہے، شرجیل خان، خالد لطیف اور شاہ زیب حسن نے پی بی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو ماننے سے انکار کیا تھا جس کے بعد ایک خصوصی ٹریبیونل قائم کرتے ہوئے ان کا کیس اس کے حوالے کر دیا گیا تھا جب کہ پی سی بی کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ کے مرکزی کردار قرار دیے جانے والے ناصر جمشید کو انگلینڈ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ضمانت پر رہا کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ تحویل میں لے لیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں