جولائی تا اپریل ترسیلات زر3 فیصد گھٹ کر156 ارب ڈالرتک محدود

مذکورہ ممالک سے گزشتہ 10 ماہ میں کم وبیش76 کروڑ ڈالر کم آئے

بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوں نے اپریل میں1ارب 53کروڑ 86لاکھ ڈالر وطن بھجوائے، سال بہ سال7،مارچ کے مقابل9فیصد کم ہیں،اسٹیٹ بینک ۔ فوٹو: فائل

سعودی عرب، امریکا، برطانیہ اور خلیجی ممالک سے رقوم کی آمد میں نمایاں کے باوجود رواں مالی سال ترسیلات زر میں کمی 3 فیصد سے بھی کم رہی جس کی بڑی وجہ یورپی یونین، ناروے، سوئٹزرلینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا اور دیگر ممالک سے ترسیلات زر میں اضافہ ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوں نے رواں مالی سال کے پہلے 10ماہ (جولائی تا اپریل 2017) میں 15ارب 59کروڑ 62لاکھ 80 ہزار ڈالر وطن بھجوائے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 16ارب 4کروڑ 42لاکھ 50ہزار ڈالر کی ترسیلات زر سے 44کروڑ 78لاکھ 70 ہزار ڈالر یا 2.79 فیصد کم ہیں، گزشتہ ماہ کی ترسیلات زر 1ارب 53 کروڑ 86لاکھ 10 ہزار ڈالر رہیں جو مارچ 2017 کے مقابلے میں 9.2فیصد کم اور اپریل 2016 کے مقابلے میں 7.11فیصد کم ہیں۔


اسٹیٹ بینک آف پاکستان جاری اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2016 سے اپریل 2017 تک سعودی عرب سے 32کروڑ4لاکھ 40 ہزار ڈالر یا 6.62 فیصدکم رقوم آئیں، برطانیہ سے 18کروڑ 31 لاکھ20ہزار ڈالر یا 9.02فیصد اور امریکا سے 11 کروڑ 92لاکھ 40ہزار ڈالر یا 5.82 فیصد کم ترسیلات ہوئیں جبکہ یواے ای سے بھی 2.29 فیصد یا 8کروڑ12لاکھ 40 ہزار ڈالر کم رقوم آئیں، متحدہ عرب امارات میںدبئی سے 5.52فیصد یا 13کروڑ 7 لاکھ 30 ہزار ڈالر اور شارجہ سے 31.70 فیصد یا 1کروڑ77لاکھ70 ہزار ڈالرکم ملے تاہم ابوظبی سے 5.70 فیصد یا 6کروڑ 40لاکھ 30 ہزار ڈالر زیادہ آئے جبکہ دیگر خلیجی ریاستوں میں سے بحرین سے 14.31 فیصد یا 5کروڑ32لاکھ50ہزار ڈالرکم آئے، اسی طرح قطر اور عمان سے بھی رقوم کی آمد ہوئی، کویت سے رقوم کی آمد میں معمولی اضافہ ہوا۔

مذکورہ ممالک سے گزشتہ 10 ماہ میں کم وبیش76 کروڑ ڈالر کم آئے مگر یورپی یونین سے 4 کروڑ86 لاکھ 30 ہزار ڈالر یا 14.93زیادہ ملے، اسی طرح ناروے24.57 فیصد، سوئٹزرلینڈ7.01 فیصد، آسٹریلیا 4.2 فیصد، کینیڈا 7.34 فیصد اور دیگر ممالک سے 29.56 فیصد یا 27کروڑ40لاکھ 60 ہزار ڈالر زیادہ ملے جس کے نتیجے میں جولائی تااپریل ترسیلات زر میں کمی کے اثرات تقریباً 45کروڑ ڈالر تک محدود ہوگئے۔

اعدادوشمار کے مطابق اپریل 2017 میں سعودی عرب سے ترسیلات زر 48 کروڑ 88 لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 43کروڑ91لاکھ ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 34 کروڑ 60 لاکھ ڈالر سے کم ہو کر 34 کروڑ 40لاکھ ڈالر، امریکا 19 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 19 کروڑ 97 لاکھ ڈالر، برطانیہ22کروڑ19کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 19 کروڑ16 لاکھ ڈالر، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں(بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) سے 19کروڑ 95 لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 17کروڑ 52لاکھ ڈالر، یورپی یونین کے ملکوں سے 3کروڑ 98 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 4کروڑ19 لاکھ ڈالر اورناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور دیگر ملکوں سے ترسیلات زر 17کروڑ ڈالر سے گھٹ کر 14کروڑ71 ڈالر رہ گئیں۔
Load Next Story