صدر کے 2عہدوں کے بارے میں فیصلے پر واضح موقف دیا جائے لاہور ہائیکورٹ

عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی نہ ایوان صدر میں سیاسی سرگرمیاں ہو رہی ہیں،وسیم سجاد


Numainda Express January 23, 2013
آپ یہ بیان دیدیں، کارروائی آگے نہیں بڑھائیں گے،چیف جسٹس، مناسب وقت دیا جائے،وسیم سجاد، مزید کارروائی 6فروری تک ملتوی۔ فوٹو: فائل

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں قائم5 رکنی فل بینچ نے قرار دیا ہے کہ اگر صدر مملکت دو عہدوں کے حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے بارے میںواضح موقف پیش کر دیں تو ان کیخلاف توہین عدالت کا معاملہ ویسے ہی ختم ہو جائے گا۔

اس کیس پر مزید سماعت کی ضرورت نہیں رہے گی وگرنہ عدالت درخواستوں پر فریقین کے دلائل سنے گی، صدر زرداری کے خلاف توہین عدالت کیس پر وفاق کے وکیل وسیم سجاد نے اپنے دلائل میں بتایا کہ صدر عدلیہ کا بہت احترام کرتے ہیں، انھوں نے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی نہیں کی اور ایوان صدر میں سیاسی سرگرمیاں نہیں ہو رہیں جس پر فاضل بینچ کے ایک رکن نے کہا کہ اگر اس حوالے سے عدالت میں صدر کی جانب سے بیان دیدیا جائے تو معاملہ ختم ہو جائے گا، سپریم کورٹ کی جانب سے واضح کہا گیا ہے کہ صدر اپنا کردار آئین کے تحت رکھیں انھیں غیر جانبداررہنا چاہیے۔

عدالت نے کہا کہ توہین عدالت پر کاروائی کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ صرف سزا ہی سنائی جائے۔ وسیم سجاد نے بتایا کہ آئین کے تحت صدرکوعہدے کی میعاد کے دوران مکمل تحفظ حاصل ہے ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکتی۔ اس پر درخواست گزار منیر حسین کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ آئین کی دفعہ 6اور 204میں صدر کو کوئی تحفظ حاصل نہیں۔

10

وسیم سجاد نے کہا یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آئین ایک شخص کو اس کے عہدے کی میعاد کے دوران مکمل تحفظ دے اگر وہ قتل کر دے راہزنی کرے تو اس کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے لیکن توہین عدالت میں اسے پکڑ لیا جائے، جسٹس سید منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ اگر صدر عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کرتے تو کیا عوام ان کا مواخذہ کر سکتے ہیں، وسیم سجاد نے اس پر عدالت کو بتایا کہ جی عوام مواخذہ کر سکتی ہے۔

وسیم سجاد نے استدعا کی کہ عدالت توہین عدالت کی درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دے، جس پر فاضل بینچ نے کہا کہ آپ آج ہی صدر کا واضح موقف پیش کردیں جس پر وسیم سجاد نے کہا کہ عدالت مناسب وقت دے، کوئی فرق نہیں پڑتا، صدر کی مصروفیات ہیں فوری رابطہ ممکن نہیں۔ فاضل عدالت نے مزید کارروائی 6فروری تک ملتوی کر دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں