پاناما کیس الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے اثاثوں کی تفصیلات جے آئی ٹی کو فراہم کردیں
الیکشن کمیشن کے پاس 2002 سے قبل کا ریکارڈ موجود نہیں اس لیے 2013 سے 2016 تک کے اثاثوں کی تفصیلات دی گئیں، ذرائع
پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے الیکشن کمیشن سے وزیراعظم کے اثاثوں کی تفصیلات مانگ لیں جو الیکشن کمیشن کی جانب سے بھجوا دی گئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی طرف سے الیکشن کمیشن کو خط موصول ہوا جس میں وزیراعظم نواز شریف کے 1985 سے اب تک کے مالی اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جب کہ وزیراعظم کے داماد کیپٹن صفدر کے اثاثوں کی تفصیلات بھی مانگی گئی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے گوشواروں کی تفصیلات بھجوادیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے پاس 2002 سے قبل کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں اس لیے کمیشن نے وزیراعظم کے 2013 سے 2016 تک کے تمام گوشوارے جے آئی ٹی کو بھجوادئیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے داماد کیپٹن صفدر کے مالی اثاثوں کی تفصیلات بھی جے آئی ٹی کو فراہم کر دی ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: 4 مراحل میں وزیراعظم اور ان کے صاحبزادوں سے تحقیقات
واضح رہےکہ پاناما کیس کی تحقیقات ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے کی سربراہی میں قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کررہی ہے جس میں آئی ایس آئی، ایم آئی، اسٹیٹ بینک، نیب اور ایس ای سی پی کے افسران بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی طرف سے الیکشن کمیشن کو خط موصول ہوا جس میں وزیراعظم نواز شریف کے 1985 سے اب تک کے مالی اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جب کہ وزیراعظم کے داماد کیپٹن صفدر کے اثاثوں کی تفصیلات بھی مانگی گئی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے گوشواروں کی تفصیلات بھجوادیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے پاس 2002 سے قبل کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں اس لیے کمیشن نے وزیراعظم کے 2013 سے 2016 تک کے تمام گوشوارے جے آئی ٹی کو بھجوادئیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے داماد کیپٹن صفدر کے مالی اثاثوں کی تفصیلات بھی جے آئی ٹی کو فراہم کر دی ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: 4 مراحل میں وزیراعظم اور ان کے صاحبزادوں سے تحقیقات
واضح رہےکہ پاناما کیس کی تحقیقات ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے کی سربراہی میں قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کررہی ہے جس میں آئی ایس آئی، ایم آئی، اسٹیٹ بینک، نیب اور ایس ای سی پی کے افسران بھی شامل ہیں۔