وزیراعظم کے احکام نظرانداز ریلوے کی کراچی سرکلر ٹرین میں عدم دلچسپی

ٹریک کے اطراف تجاوزات کا خاتمہ اور کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن کا کنٹرول بھی سندھ حکومت کونہیں ملا

 سندھ حکومت کا وفد آج چین روانہ ہوگا، لینڈمافیا نے اراضی پر قبضہ کرکے جعلی کھاتوں کے ذریعے گوٹھ بنادیے فوٹو: فائل

وزیراعظم میاں نوازشریف کے واضح احکام کے باوجود پاکستان ریلوے نے کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو میں عدم دلچسپی ظاہر کردی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف سرکلر ریلوے کے اطراف تجاوزات کا خاتمہ نہیں کیا جاسکا بلکہ ابھی تک کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن لمیٹڈ کا کنٹرول بھی سندھ حکومت کے حوالے نہیں ہوسکا ہے.

وزیراعلیٰ سندھ کی خصوصی درخواست پر وزیراعظم نے کراچی سرکلر ریلوے کو سی پیک کا حصہ بنانے، خود مختار ضمانت ، کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی سندھ حکومت کو منتقلی اور سرکلر ریلوے کے راستوں کا قبضہ دینے سے متعلق واضح ہدایت دی تھی اس ضمن میں پاکستان ریلوے سے کہا گیا تھاکہ وہ سندھ حکومت سے اجلاس منعقد کرکے مذکورہ معاملات کو حل کرے۔ ذرائع کے مطابق8 مئی کو پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ سندھ کے چیئرمین وسیم احمد کی زیرصدارت اجلاس میں طے کیا گیا کہ 11مئی کو دوپہر 2بجے کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن لمیٹڈ کے10 ویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس چیف سیکریٹری سندھ کی زیرصدارت ہوگا لیکن کراچی اربن ٹرانسپورٹ کمیٹی کے ممبران ، سی ای او ، سینئر جنرل مینجر اور ایڈیشنل جنرل مینجر (انفرا ) کی عدم موجودگی کی وجہ سے اجلاس غیر اعلانیہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔


دوسری جانب وزارت ریلوے کی جانب سے (کے یو ٹی سی) کا نظام سپرد کرنے کے معاملات میں تاخیری حربے استعمال کرنے کا سلسہ شروع کردیا گیا ہے اور بورڈ کے چیئرمین چیف سیکریٹری سندھ کی منظوری کے بغیر11مئی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ریلوے کی جانب سے سرکلر ریلوے منصوبے میں تاخیری حربے استعمال کرنے کی وجہ سے اربوں روپے مالیت کی قیمتی اراضی پر لینڈ مافیا کی جانب سے تجاوزات قائم کرنے کا سلسلہ تیز کردیا گیاہے۔ جائیکا کی رپورٹ کے مطابق2009سے2013 کے درمیان مجموعی طور پر48 کلو میٹر رقبے کے درمیان2997 کچے پکے مکانات غیر قانونی طور پر قائم کیے گئے جبکہ2013 کے بعد پولیس اور ریونیو عملے کی ملی بھگت سے21 کلومیٹرکے رقبے پرتجاوزات قائم کرلی گئی ہیں۔ اس ضمن میں متعلقہ مختار کاروں اور اسسٹنٹ کمشنرز سمیت دیگر ملوث عناصر اور لینڈمافیاکے کارندوں کی فہرست مرتب کی جارہی ہے جس کے بعد اینٹی کرپشن پولیس کی مدد سے ملوث ریونیو اور پولیس افسران کو گرفتار کرلیا جائے گا ۔

سندھ حکومت کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق ضلع سینٹرل میں کراچی سرکلر ریلوے کی اراضی سے تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیاہے اس ضمن میں ڈپٹی کمشنرسینٹرل نے خصوصی کردار ادا کیاجبکہ ضلع شرقی کی مینجمنٹ نے تعاون نہیں کیا جس کی وجہ سے کراچی سرکلر ریلوے کے خلاف کارروائی نہ ہوسکی ۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو بتایا گیاکہ بعض افسران نے رائٹ آف ریکارڈ میں جعلی کھاتوں کے اندراج کے ذریعے گوٹھ بنا کر کراچی سرکلر ریلوے کی اراضی پر قبضہ کرلیا ہے جس کو فوری طور پر خالی کرانے کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کے وفد کی چین سے واپسی کے بعد ضلع شرقی میں تجاوزات کے خلاف بھرپور آپریشن شروع کیاجائے گا جبکہ تجاوزات کے قیام میں ملوث ریونیو، پولیس اور لینڈمافیاکے کارندوںکے خلاف مقدمات درج کرکے گرفتار کرلیا جائے گا۔
Load Next Story