توہین عدالت کیس رحمن ملک آج سپریم کورٹ میں پیش ہونگے
تفصیلات فراہم نہ کرنے اور فیس کی عدم ادائیگی پر ڈاکٹر باسط نے وکالت نامہ واپس لے لیا
وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک توہین عدالت کیس میں بدھ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں3 رکنی بینچ کا سامنا کریں گے۔
دوسری جانب کیس کی تفصیلات فراہم نہ کرنے اور فیس کی عدم ادائیگی پر معروف سینئر وکیل ڈاکٹر باسط نے چیف جسٹس کے نام مراسلے کے ذریعے اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا جس کے باعث قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیرداخلہ کے ہمراہ کوئی بھی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوگا، جس کی وجہ سے عدالت رحمن ملک کے خلاف کوئی بھی انتہائی قدم اٹھا سکتی ہے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل بینچ اسٹیل مل کیس میں ایف آئی اے کی انکوائری تبدیل کرانے پر رحمن ملک کوجاری کیے جانے والے توہین عدالت نوٹس کیس کی سماعت کررہا ہے، گزشتہ سماعت پر بھی لانگ مارچ کے باعث وزیر داخلہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے اور ان کے وکیل ڈاکٹر باسط نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ امور سلطنت میں مصروف ہیں کیونکہ کینیڈاکے ایک شہری نے جمہوریت پر حملہ کردیا ہے۔ چیف جسٹس نے حکم دیا تھا کہ کیس میں مزید التوا نہیں ہوگا لیکن دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ وزیرداخلہ نے ڈاکٹر باسط سمیت اپنے وکلا کوکیس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں اورنہ ہی انھیں فیس اداکی ہے۔
دوسری جانب کیس کی تفصیلات فراہم نہ کرنے اور فیس کی عدم ادائیگی پر معروف سینئر وکیل ڈاکٹر باسط نے چیف جسٹس کے نام مراسلے کے ذریعے اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا جس کے باعث قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیرداخلہ کے ہمراہ کوئی بھی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوگا، جس کی وجہ سے عدالت رحمن ملک کے خلاف کوئی بھی انتہائی قدم اٹھا سکتی ہے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل بینچ اسٹیل مل کیس میں ایف آئی اے کی انکوائری تبدیل کرانے پر رحمن ملک کوجاری کیے جانے والے توہین عدالت نوٹس کیس کی سماعت کررہا ہے، گزشتہ سماعت پر بھی لانگ مارچ کے باعث وزیر داخلہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے اور ان کے وکیل ڈاکٹر باسط نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ امور سلطنت میں مصروف ہیں کیونکہ کینیڈاکے ایک شہری نے جمہوریت پر حملہ کردیا ہے۔ چیف جسٹس نے حکم دیا تھا کہ کیس میں مزید التوا نہیں ہوگا لیکن دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ وزیرداخلہ نے ڈاکٹر باسط سمیت اپنے وکلا کوکیس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں اورنہ ہی انھیں فیس اداکی ہے۔