چیئرمین سینیٹ نے ڈان لیکس سے متعلق حکومتی جواب غیر تسلی بخش قرار دے دیا

آئین کا مذاق نہ اڑایا جائے، چیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی

جپریس ریلیز میں شامل دو فریقین کا کیا مطلب ہے، چیئرمین سینیٹ۔ فوٹو : فائل

چیرمین رضا ربانی نے سینیٹ اجلاس کے دوران ڈان لیکس سے متعلق حکومتی جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا ہے۔

چیرمین میاں رضا ربانی کی سربراہی میں سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں وہ شخص ہوں جس نے 4 ملٹری ڈکٹیٹرز کے خلاف جنگ لڑی، ہم نے ملٹری ڈکٹیٹرز کا سامنا کیا اور پرویزمشرف کو بھگایا جب کہ وزیراعظم کے احکامات میجرجنرل نے مسترد کیے تو سب سے پہلے میں بولا، میں نے ایک گھنٹے کے اندر متعلقہ ٹویٹ پر جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں میں اپنے اسٹینڈ پر قائم ہوں جب کہ ڈان لیکس سے متعلق 10 روز بعد آنے والے نوٹیفیکیشن میں کچھ نہیں، پرویز رشید شریف النفس ہیں انہوں نے اپنی زبان روک رکھی ہے جب کہ وزیراعظم کہتے ہیں میں دوستوں کو کبھی نہیں چھوڑتا، مشاہداللہ خان کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : سول ملٹری تعلقات حساس معاملہ ہے اسے تماشا نہیں بنانا چاہیئے


اعتزاز احسن نے کہا کہ خبر اگر لیک ہے تو درست نہیں لیکن اگر کچھ بھی نہیں تھا تو خطرناک بات ہے، حکومت نے اس معاملے میں 3 بکرے قربان کردیے، پرویزرشید اور طارق فاطمی ایسا نہیں کرسکتے تاہم راوٴ تحسین کو میں نہیں جانتا، ایسے اشخاص کو قربانی کا بکرا بنا رہے ہیں جو میٹنگ میں تھے ہی نہیں جب کہ وزراء کے بیان بھی آپس میں نہیں ملتے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ آفتاب محنتی وزیر ہیں ان کی بھی جلد چھٹی ہوجائے گی لیکن معذرت کے ساتھ اس معاملے میں ہم وزیر پارلیمانی امور کو نہیں سنیں گے،شیخ آفتاب کی بہت عزت کرتے ہیں لیکن وہ بحث نہیں سمیٹیں گے جب کہ ڈان لیکس معاملے پر دونوں فریقوں کو پارلیمنٹ آنا چاہیے۔

اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ یہ کسی کی جیت اور ہار نہیں، پارلیمنٹ ہی سپریم ہے لیکن جمہوریت کو تقویت ملی ہے اور ہمیں اب اس معاملے کوختم کردینا چاہیئے۔

چیرمین سینیٹ نے شیخ آفتاب کے بیان پراظہاربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا استحقاق ہے کہ وہ کسی بھی وزیر کو بھیجے لیکن چوہدری نثار کوسینٹ کے اجلاس میں ہونا چاہیے تھا۔ معذرت کے ساتھ آپ کے جواب سے مطمئن نہیں، پریس ریلیز میں شامل دو فریقین کا کیا مطلب ہے، آئین کا مذاق نہ اڑایا جائے، اس معاملے پر میں قائد ایوان، قائد حزب اختلاف اور پارلیمانی لیڈرز کو اعتماد میں لوں گا۔
Load Next Story