ملین مارچ پرشیلنگ پی ایس پی رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد رہائی

پولیس نے رضا ہارون اور ڈاکٹرصغیرسمیت کئی رہنماؤں و کارکنان کو حراست میں لے لیا۔


ویب ڈیسک May 14, 2017
پولیس نے پی ایس پی رہنما انیس قائمخانی کو حراست میں لینے کی کوشش کی جسے کارکنان نے ناکام بنادیا۔ فوٹو: ایکسپریس

پاک سرزمین پارٹی کے ملین مارچ پر پولیس کی شیلنگ کے بعد مصطفیٰ کمال سمیت دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد پولیس نے انہیں رہا کردیا۔

پاک سرزمین پارٹی کا 16 مطالبات کے حق میں ملین مارچ شارع فیصل پر رواں دواں تھا کہ ایف ٹی سی کے قریب پولیس نے کارواں کو آگے جانے سے روکنے کے لئے رکاوٹیں کھڑی کیں تاہم شرکا نے آگے بڑھنے کی کوشش کی تو پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج شروع کردیا جب کہ اہلکاروں نے پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال اور رضا ہارون، ڈاکٹرصغیر سمیت دیگر رہنماؤں و کارکنان کو گرفتار کرتے ہوئے تھانے منتقل کیا۔

پولیس نے مصطفیٰ کمال اور دیگر پارٹی رہنماؤں کو کلا کوٹ تھانے منتقل کیا جہاں کچھ ہی دیر بعد کارکنان کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تاہم پولیس نے پی ایس پی رہنماؤں کو چند گھنٹے تھانے میں رکھنے کے بعد انہیں رہا کردیا۔



اس سے قبل ایف ٹی سی کے مقام پر پولیس نے روایتی انداز میں طاقت کا استعمال کرتے ہوئے پکڑ دھکڑ آنسو گیس کی شیلنگ، لاٹھی چارج اور واٹرکینن کا استعمال کیا جس کی زد میں نہ صرف کارکنان آئے بلکہ پارٹی رہنماؤں کو بھی اس کا سامنا کرنا پڑا جب کہ ایک شیل مصطفیٰ کمال کو بھی جالگا جس سے وہ زخمی بھی ہوگئے۔



دوسری جانب پیپلزپارٹی کی رہنما اور سندھ اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکرشہلا رضا کا کہنا ہے کہ حکومتی رٹ کو جو بھی چیلنج کرے گا اس کے ساتھ یہی سلوک ہوگا، جو بھی قانون توڑے گا اس کو رد عمل کے لئے تیار رہنا چاہئے، جب سندھ میں کچھ ہوتا ہے تو سب پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہیں، جب ہمیں وفاق پانی دے گا تو ہی کراچی والوں کو پانی ملے گا، وفاقی کی جانب سے سندھ کو پانی فراہم نہ کرنے کے خلاف نواز شریف کے خلاف ہمیں کھڑا ہوجانا چاہئے۔



وفاقی وزیرداخلہ نے پاک سرزمین پارٹی کے ملین مارچ پرپولیس کے تشدد اور مصطفیٰ کمال سمیت دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل سے لاتعلق صوبائی حکومت کراچی کےعوام کے لئے حقوق مانگنے والوں پر تشدد پر اتر آئی ہے، ایک خالصتاً پرامن سیاسی اجتماع پر اس قسم کا ردعمل سمجھ سے بالاتر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک سرزمین پارٹی کے پرامن مظاہرین پر تشدد کیا گیا جب کہ پاکستان کا آئین اور قانون پرامن احتجاج اور مسائل کے حل کے لئے ہرقسم کے سیاسی اجتماع کی مکمل اجازت دیتا ہے۔

گورنرسندھ محمد زبیر نے پی ایس پی کے ملین مارچ کے شرکاء پر پولیس تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی قیادت کے ساتھ اپنایا گیا رویہ نامناسب تھا،ان کا احترام ضروری ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والوں کی محرومی ختم کرنے کی بجائے ریاستی طاقت کا استعمال شرمناک ہے، چند سو افراد احتجاج کے لئے باہر نکلیں تو جمہوریت کے ان جعلی دعویداروں کے ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔