وزیراعظم اور ٹرمپ کی پہلی باضابطہ ملاقات رواں ہفتے ہوگی
دونوں رہنماؤں کی ملاقات 21 مئی کو سعودی عرب میں ہونے والی سمٹ کانفرنس کے دوران ہوگی
وزیراعظم نوازشریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان رواں ہفتے سعودی عرب میں پہلی باضابطہ ملاقات ہوگی۔
ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد ان کی وزیراعظم نوازشریف سے 6 ماہ قبل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی جس میں وزیراعظم نے انہیں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی تھی تاہم اب دونوں رہنماؤں کے درمیان باضابطہ اہم ملاقات ہوگی جو رواں ہفتے 21 مئی کو سعودی عرب میں ہونے جارہی ہے۔
سعودی عرب میں 21 مئی کو ہونے والی یو ایس اسلامک سمٹ میں دونوں رہنماؤں سمیت 2 درجن سے زائد ممالک کے رہنما شریک ہوں گے۔ دفتر خارجہ کے حکام نے ٹرمپ نواز ملاقات کے حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ وزیراعظم پاکستان اور امریکی صدر کی سمٹ کے دوران علیحدہ سے ملاقات کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں جب کہ ملاقات میں دونوں جانب کے مسائل، تحفظات، باہمی تعاون اور خطے سمیت بین الاقوامی مسائل پر بات چیت متوقع ہے۔
سینئر پاکستانی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف کو ٹرمپ کے ساتھ متوقع ملاقات کے بارے میں پہلے بریف کردیا گیا ہے جب کہ انہیں پاکستان کی افغانستان کے حوالے سے پوزیشن اور بھارت کے ساتھ کشیدہ صورتحال پر بھی بریف کیا گیا ہے۔
حکام کا خیال ہے کہ امریکی انتظامیہ افغانستان اور بھارت کے ساتھ سنگین صورتحال اور خطے میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرے گی جب کہ اس سلسلے میں ٹرمپ انتظامیہ پہلے کی پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے امریکی مداخلت کا عندیہ دے چکی ہے۔
ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد ان کی وزیراعظم نوازشریف سے 6 ماہ قبل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی جس میں وزیراعظم نے انہیں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی تھی تاہم اب دونوں رہنماؤں کے درمیان باضابطہ اہم ملاقات ہوگی جو رواں ہفتے 21 مئی کو سعودی عرب میں ہونے جارہی ہے۔
سعودی عرب میں 21 مئی کو ہونے والی یو ایس اسلامک سمٹ میں دونوں رہنماؤں سمیت 2 درجن سے زائد ممالک کے رہنما شریک ہوں گے۔ دفتر خارجہ کے حکام نے ٹرمپ نواز ملاقات کے حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ وزیراعظم پاکستان اور امریکی صدر کی سمٹ کے دوران علیحدہ سے ملاقات کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں جب کہ ملاقات میں دونوں جانب کے مسائل، تحفظات، باہمی تعاون اور خطے سمیت بین الاقوامی مسائل پر بات چیت متوقع ہے۔
سینئر پاکستانی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف کو ٹرمپ کے ساتھ متوقع ملاقات کے بارے میں پہلے بریف کردیا گیا ہے جب کہ انہیں پاکستان کی افغانستان کے حوالے سے پوزیشن اور بھارت کے ساتھ کشیدہ صورتحال پر بھی بریف کیا گیا ہے۔
حکام کا خیال ہے کہ امریکی انتظامیہ افغانستان اور بھارت کے ساتھ سنگین صورتحال اور خطے میں جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرے گی جب کہ اس سلسلے میں ٹرمپ انتظامیہ پہلے کی پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے امریکی مداخلت کا عندیہ دے چکی ہے۔