مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف طلبہ کے مظاہرے جھڑپیں

مظاہرے بڈگام، سری نگر اور دیگر علاقوں میں ہوئے، طلبا کے آزادی کے حق میں نعرے، قابض فورسز کی آنسوگیس کی شیلنگ


News Agencies May 16, 2017
کشمیری نوجوان کو فوجی جیب کے ساتھ باندھ کر انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنیوالے میجر کو کلین چٹ دے دی گئی۔ فوٹو: فائل

مقبوضہ کشمیرمیں طلبا نے جموں وکشمیر پر بھارت کے غیرقانونی تسلط کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلیے بڈگام، سری نگر اور دیگر علاقوں کی سڑکوں پر احتجاجی مظاہرے جاری رکھے جبکہ مختلف علاقوں میں طلبا اور بھارتی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔

جموں وکشمیر پر بھارت کے غیرقانونی تسلط کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلیے طلبا نے سڑکوں پر نکل کر آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کیے۔ فوجیوں نے احتجاج کرنے والے طلبا پر آنسو گیس کی شیلنگ سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے متعدد طلبا زخمی ہوگئے۔

طلباکے احتجاج کی وجہ سے متعلقہ علاقوں میں دکانیں بند اور سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ سری نگر میں ایس پی کالج کے طلبا اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں ایک پتھر لگنے سے پولیس کا ایک افسر زخمی ہو گیا جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ادھر سید علی گیلانی، میر واعظ عمرفاروق اور یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے ایک مشترکہ بیان میں اتحاد و اتفاق کے ساتھ آزادی کے مقدس مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ حریت قیادت نے خبردار کیا کہ دشمن بے مثال عوامی مزاحمت سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکا ہے اور وہ جدوجہد آزادی کے اس نازک مرحلے پر ہماری کسی بھی کمزوری سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں احترام انسانیت سے عاری اورانسانی اقدار کی توہین کرنے والے بھارتی فوج کے میجر کوجس نے ایک کشمیری نوجوان کو فوجی جیپ کے ساتھ باندھ کر انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کیا تھا، کلین چٹ دے دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی فورسز کے 2اہلکاروں نے ریاسی اور بڈگام اضلاع میں خودکشی کرلی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں