کراچی میں عید میلادالنبیؐ کے جلوس 18ویں صدی سے نکالے جارہے ہیں
اس سال بھی سیکڑوں جلوس نکالے جائیں گے، مرکزی جلوس جماعت اہلسنّت کے تحت نیومیمن مسجد سے نکالا جائیگا.
برصغیر پاک و ہند میں عید میلاد النبیؐ کے جلوسوں کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے۔
کراچی میں عید میلاد النبیؐ کے جلوس اٹھارہویں صدی سے نکالے جارہے ہیں، علامہ حافظ محمد عبداللہ درس نے 1872 میں مرکز اہلسنت و جماعت پاکستان اور مرکزی انجمن رضائے غوثیہ کے نام سے مرکزی جلوس نکالنے کا پرمٹ حاصل کیا تھا، انھوں نے 1914تک مرکزی جلوس کی قیادت کی، یہ جلوس لی مارکیٹ سے عیدگاہ ایم اے جناح روڈ تک نکالا جاتا تھا۔
1914سے 1925 تک علامہ حافظ محمد عبداللہ کے صاحبزادے شیخ الحدیث علامہ عبدالکریم درس نے مرکزی جلوس کی قیادت کی، 1925 میں علامہ عبدالکریم درس کے انتقال کے بعد علامہ ظہورالحسن درس نے مرکزی جلوس کی قیادت کے فرائض سنبھالے، 1925 سے 1972تک علامہ ظہورالحسن درس نے اس جلوس کی قیادت کی، 1972سے تاحال اس جلوس کی قیادت کے فرائض علامہ ظہورالحسن درس کے صاحبزادے علامہ اصغر درس انجام دے رہے ہیں، یہ جلوس آج بھی ٹاور سے آرام باغ تک نکالا جاتا ہے، یہ جلوس برصغیر پاک و ہند کی تاریخ کا قدیم ترین جلوس ہے۔
تاہم 1970میں جماعت اہلسنت پاکستان کی جانب سے نکالے جانے والے جلوس کو مرکزی جلوس کی حیثیت حاصل ہوگئی، علامہ شاہ احمد نورانی مرحوم کی قیادت میں 1970 میں نیومیمن مسجد بولٹن مارکیٹ سے نشترپارک تک مرکزی جلوس نکالنے کا سلسلہ شروع ہوا جو 1982تک جاری رہا، 1982 کے بعد جماعت اہلسنت کراچی کے امیر علامہ شاہ تراب الحق قادری و دیگر قائدین نے مرکزی جلوس کی قیادت کے فرائض سنبھالے اور ان کی قیادت میں مرکزی جلوس تاحال نکالا جارہا ہے، علاوہ ازیں اس سال بھی بارہ ربیع الاول کے موقع پر کراچی کے 18 ٹائونز سے عید میلاد النبیؐ کے سیکڑوں جلوس نکالے جائینگے۔
مرکزی جلوس جماعت اہلسنّت کے تحت3 بجے سہ پہر نیومیمن مسجد بولٹن مارکیٹ سے نشترپارک تک نکالا جائے گا، مرکزی قائدین نشترپارک میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے، جماعت اہلسنت نے نشترپارک کے جلسہ اور عید میلاد النبی کے مرکزی جلوس اور کراچی کے پانچوں اضلاع سے جلوس نکالنے کا مشترکہ اجازت نامہ حاصل کرلیا ہے، عیدمیلاد النبی کے جلوس برنس روڈ و دیگر علاقوں سے نکالے جائیں گے، یہ جلوس مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے نشترپارک کے مرکزی جلوس میں شامل ہوجائیں گے۔
کراچی میں عید میلاد النبیؐ کے جلوس اٹھارہویں صدی سے نکالے جارہے ہیں، علامہ حافظ محمد عبداللہ درس نے 1872 میں مرکز اہلسنت و جماعت پاکستان اور مرکزی انجمن رضائے غوثیہ کے نام سے مرکزی جلوس نکالنے کا پرمٹ حاصل کیا تھا، انھوں نے 1914تک مرکزی جلوس کی قیادت کی، یہ جلوس لی مارکیٹ سے عیدگاہ ایم اے جناح روڈ تک نکالا جاتا تھا۔
1914سے 1925 تک علامہ حافظ محمد عبداللہ کے صاحبزادے شیخ الحدیث علامہ عبدالکریم درس نے مرکزی جلوس کی قیادت کی، 1925 میں علامہ عبدالکریم درس کے انتقال کے بعد علامہ ظہورالحسن درس نے مرکزی جلوس کی قیادت کے فرائض سنبھالے، 1925 سے 1972تک علامہ ظہورالحسن درس نے اس جلوس کی قیادت کی، 1972سے تاحال اس جلوس کی قیادت کے فرائض علامہ ظہورالحسن درس کے صاحبزادے علامہ اصغر درس انجام دے رہے ہیں، یہ جلوس آج بھی ٹاور سے آرام باغ تک نکالا جاتا ہے، یہ جلوس برصغیر پاک و ہند کی تاریخ کا قدیم ترین جلوس ہے۔
تاہم 1970میں جماعت اہلسنت پاکستان کی جانب سے نکالے جانے والے جلوس کو مرکزی جلوس کی حیثیت حاصل ہوگئی، علامہ شاہ احمد نورانی مرحوم کی قیادت میں 1970 میں نیومیمن مسجد بولٹن مارکیٹ سے نشترپارک تک مرکزی جلوس نکالنے کا سلسلہ شروع ہوا جو 1982تک جاری رہا، 1982 کے بعد جماعت اہلسنت کراچی کے امیر علامہ شاہ تراب الحق قادری و دیگر قائدین نے مرکزی جلوس کی قیادت کے فرائض سنبھالے اور ان کی قیادت میں مرکزی جلوس تاحال نکالا جارہا ہے، علاوہ ازیں اس سال بھی بارہ ربیع الاول کے موقع پر کراچی کے 18 ٹائونز سے عید میلاد النبیؐ کے سیکڑوں جلوس نکالے جائینگے۔
مرکزی جلوس جماعت اہلسنّت کے تحت3 بجے سہ پہر نیومیمن مسجد بولٹن مارکیٹ سے نشترپارک تک نکالا جائے گا، مرکزی قائدین نشترپارک میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے، جماعت اہلسنت نے نشترپارک کے جلسہ اور عید میلاد النبی کے مرکزی جلوس اور کراچی کے پانچوں اضلاع سے جلوس نکالنے کا مشترکہ اجازت نامہ حاصل کرلیا ہے، عیدمیلاد النبی کے جلوس برنس روڈ و دیگر علاقوں سے نکالے جائیں گے، یہ جلوس مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے نشترپارک کے مرکزی جلوس میں شامل ہوجائیں گے۔