سیاست نہیں پاکستان کی بات ہوگی چاروں وزرائے اعلیٰ کا پیغام
پنجاب نہیں پاکستان کی بات ہورہی ہے، شہباز، سی پیک پر وفاق کیساتھ ہیں، مرادعلی شاہ
وزیراعظم کے ہمراہ بیجنگ کے دورے پر گئے ہوئے چاروں وزرا اعلیٰ نے دنیا کے سامنے اتحاد اور قومی یکجہتی کا پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں سیاست کرنے نہیں بلکہ پاکستان کی بات کرنے آئے ہیں۔
بیجنگ میں نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریسرچ کمیشن اجلاس کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا وزیراعلیٰ سندھ کی موجودگی میں نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریسرچ کمیشن اجلاس میں چینی حکام کو کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کوسی پیک میں شامل کرنیکامطالبہ کیا ہے، ہم یہاں سیاست کرنے نہیں بلکہ پاکستان کی بات کرنے آئے ہیں، سیاست ہوتی ہے ہوتی رہے گی، ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور ہوتے ہیں، یہاں سب پاکستان کیلیے آئے ہیں، یہاں پنجاب اسپیڈ کی نہیں پاکستان اسپیڈ کی بات ہورہی ہے کیونکہ جس تیز رفتاری سے پاکستان میں سی پیک کے منصوبے مکمل ہورہے ہیں اس پر چینی قیادت کافی خوش اور مطمئن ہے۔ انھوں نے کہا بھار ت ون بیلٹ ون روڈ کانفرنس میں نہیں آیا جس پر ہمیں انداز ہ ہونا چاہیے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں جبکہ سی پیک سے سب سے زیادہ فائدہ پاکستان اٹھائیگا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے بتایا یہاں سیاست کرنے نہیں بلکہ پاکستا ن کی بات کرنے آئے ہیں اور سب لوگ اپنے اپنے منصوبوں پر بات کررہے ہیں جو خوش آئند ہے۔ انھوں نے کہا میں نہیں سمجھتا آصف زرداری کیساتھ کوئی سیاسی اتحاد ہوگا اور نہ ہی کسی اسٹیج پر ہم ایک ساتھ بیٹھیں گے، جماعت اسلامی کیساتھ اتحاد پر ہم خوش ہیں ان کیساتھ کام کرنے میں آسانی ہے، جماعت اسلامی کیساتھ اتحاد صوبے تک ہے مرکز تک نہیں، جماعت اسلامی کے لوگ ایماندار ہیں اور ان سے کوئی مسئلہ نہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاسی پیک کے تحت کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کا سنگ بنیاد رواں سال کے آخر میں رکھا جائیگا، حکومت سندھ پاک چین دوستی اور سی پیک منصوبے پر وفاقی حکومت کیساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے، وزیراعظم کے ہمراہ چاروں وزرائے اعلیٰ کی بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت ایک مثبت اشارہ ہے کہ چین کیساتھ قریبی دوستانہ اور اقتصادی تعلقات پر پوری قوم متحد ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے کہا بھارت اور ''را'' کو سی پیک اور پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، گوادر میں کارروائی کرنیوالوں کو ہماری فورسز جلد پکڑ لیں گی۔ وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان اور چین ریلوے لائن اپ گریڈیشن فریم ورک پر آج پیر کو دستخط کریں گے، یہ فریم ورک ایگریمنٹ 5سال میں مکمل ہوگا جس سے ریلوے کی صلاحیت 6 گناہ بڑھ جائیگی اورگاڑیوں کی رفتار 120سے 180کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائیگی۔ کراچی سے لاہور کے علاوہ طورخم تا کراچی ریلوے لائن کی بھی دو رویہ اپ گریڈیشن ہوگی۔ خنجراب ،کاشغر اورگوادر تک ریلوے لائن بچھائی جائیگی۔
ادھر وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہم خطے کے تمام ممالک کو باہمی طورپر جوڑنا چاہتے ہیں تاکہ سی پیک سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیا جاسکے۔ حکومت نے تمام شراکت داروں کے خدشات کو دور کیا ہے اور اب تمام صوبے منصوبے کی مکمل حمایت کررہے ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایک خطہ ایک سڑک اقدام میں اقتصادی تعاون، مالی استحکام، تجارت اور منڈیوں کے انضمام کیلئے دنیا کا سب سے بڑا پلیٹ فارم تشکیل دینے کی صلاحیت موجود ہے۔ پاکستان ڈیولپمنٹ فنڈ (پی ڈی ایف) اور پاکستان انفراسٹرکچر بینک (پی آئی بی) جیسے نئے مالیاتی ادارے قائم کرنے جا رہے ہیں۔
علاوہ ازیں وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹیفی لاگاردی ، ورلڈ بنک کے صدر جم یانگ کم، سعودی وزیر خزانہ محمد الجاون اور اے آئی آئی بی کے صدر حسن لیکوئن سے بھی ملاقاتیں کیں۔ انھوں نے دیگر 18 ممالک کے وزرائے خزانہ اور نمائندگان کے ساتھ ایک خطہ ایک سڑک کے مالیاتی گائیڈ لائنز پر بھی دستخط کیے۔
بیجنگ میں نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریسرچ کمیشن اجلاس کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا وزیراعلیٰ سندھ کی موجودگی میں نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریسرچ کمیشن اجلاس میں چینی حکام کو کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کوسی پیک میں شامل کرنیکامطالبہ کیا ہے، ہم یہاں سیاست کرنے نہیں بلکہ پاکستان کی بات کرنے آئے ہیں، سیاست ہوتی ہے ہوتی رہے گی، ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور ہوتے ہیں، یہاں سب پاکستان کیلیے آئے ہیں، یہاں پنجاب اسپیڈ کی نہیں پاکستان اسپیڈ کی بات ہورہی ہے کیونکہ جس تیز رفتاری سے پاکستان میں سی پیک کے منصوبے مکمل ہورہے ہیں اس پر چینی قیادت کافی خوش اور مطمئن ہے۔ انھوں نے کہا بھار ت ون بیلٹ ون روڈ کانفرنس میں نہیں آیا جس پر ہمیں انداز ہ ہونا چاہیے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں جبکہ سی پیک سے سب سے زیادہ فائدہ پاکستان اٹھائیگا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے بتایا یہاں سیاست کرنے نہیں بلکہ پاکستا ن کی بات کرنے آئے ہیں اور سب لوگ اپنے اپنے منصوبوں پر بات کررہے ہیں جو خوش آئند ہے۔ انھوں نے کہا میں نہیں سمجھتا آصف زرداری کیساتھ کوئی سیاسی اتحاد ہوگا اور نہ ہی کسی اسٹیج پر ہم ایک ساتھ بیٹھیں گے، جماعت اسلامی کیساتھ اتحاد پر ہم خوش ہیں ان کیساتھ کام کرنے میں آسانی ہے، جماعت اسلامی کیساتھ اتحاد صوبے تک ہے مرکز تک نہیں، جماعت اسلامی کے لوگ ایماندار ہیں اور ان سے کوئی مسئلہ نہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاسی پیک کے تحت کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کا سنگ بنیاد رواں سال کے آخر میں رکھا جائیگا، حکومت سندھ پاک چین دوستی اور سی پیک منصوبے پر وفاقی حکومت کیساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے، وزیراعظم کے ہمراہ چاروں وزرائے اعلیٰ کی بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت ایک مثبت اشارہ ہے کہ چین کیساتھ قریبی دوستانہ اور اقتصادی تعلقات پر پوری قوم متحد ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے کہا بھارت اور ''را'' کو سی پیک اور پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، گوادر میں کارروائی کرنیوالوں کو ہماری فورسز جلد پکڑ لیں گی۔ وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان اور چین ریلوے لائن اپ گریڈیشن فریم ورک پر آج پیر کو دستخط کریں گے، یہ فریم ورک ایگریمنٹ 5سال میں مکمل ہوگا جس سے ریلوے کی صلاحیت 6 گناہ بڑھ جائیگی اورگاڑیوں کی رفتار 120سے 180کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائیگی۔ کراچی سے لاہور کے علاوہ طورخم تا کراچی ریلوے لائن کی بھی دو رویہ اپ گریڈیشن ہوگی۔ خنجراب ،کاشغر اورگوادر تک ریلوے لائن بچھائی جائیگی۔
ادھر وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہم خطے کے تمام ممالک کو باہمی طورپر جوڑنا چاہتے ہیں تاکہ سی پیک سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیا جاسکے۔ حکومت نے تمام شراکت داروں کے خدشات کو دور کیا ہے اور اب تمام صوبے منصوبے کی مکمل حمایت کررہے ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایک خطہ ایک سڑک اقدام میں اقتصادی تعاون، مالی استحکام، تجارت اور منڈیوں کے انضمام کیلئے دنیا کا سب سے بڑا پلیٹ فارم تشکیل دینے کی صلاحیت موجود ہے۔ پاکستان ڈیولپمنٹ فنڈ (پی ڈی ایف) اور پاکستان انفراسٹرکچر بینک (پی آئی بی) جیسے نئے مالیاتی ادارے قائم کرنے جا رہے ہیں۔
علاوہ ازیں وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹیفی لاگاردی ، ورلڈ بنک کے صدر جم یانگ کم، سعودی وزیر خزانہ محمد الجاون اور اے آئی آئی بی کے صدر حسن لیکوئن سے بھی ملاقاتیں کیں۔ انھوں نے دیگر 18 ممالک کے وزرائے خزانہ اور نمائندگان کے ساتھ ایک خطہ ایک سڑک کے مالیاتی گائیڈ لائنز پر بھی دستخط کیے۔