طیبہ تشدد کیس اسلام آباد ہائی کورٹ نے والدین اور ملزمان کا صلح نامہ مسترد کردیا

عدالت نے راجا خرم علی اور اہلیہ ماہین ظفر پر فرد جرم عائد کردی


ویب ڈیسک May 16, 2017
عدالت نے 19مئی کو گواہوں کو طلب کرلیا ہے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: ہائی کورٹ نے گھریلو تشدد کا شکار بننے والی کمسن ملازمہ طیبہ کے والدین اور ملزمان کے درمیان صلح نامہ مسترد کرتے ہوئے ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی نے طیبہ تشدد کیس کی سماعت کی، عدالت نے گھریلو تشدد کا شکار بننے والی کمسن ملازمہ طیبہ کے والدین اور ملزمان کے درمیان صلح نامہ مسترد کرتے ہوئے مقدمے میں نامزد راجا خرم علی اور اہلیہ ماہین ظفر پر فرد جرم عائد کردی تاہم دونوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جس پر عدالت نے 19مئی کو گواہوں کو طلب کرلیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بچی کے والدین نے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کو چیلنج کر دیا

واضح رہے کہ گھریلو تشدد کا شکار کمسن ملازمہ طیبہ کے والدین نے ملزم ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کو چیلنج کیا تھا جب کہ اس سے قبل سپریم کورٹ بچی کے والدین کی جانب سے جمع کرائے گئے اسی طرح کے صلح نامے کو مسترد کر چکی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : اسلام آباد ہائیکورٹ نے بچی کے والدین کوطلب کرلیا

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں