فتح اللہ گولن کی پشت پناہی کرنے پر ترک صدر امریکا سے ناراض
طیب اردوان نے جلاوطن رہنما کی پشت پناہی اور کردوں کو مسلح کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ سے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
KARACHI:
ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں جلاوطن رہنما فتح اللہ گولن اور کردوں کو مسلح کرنے پر شدید ناراضگی اور تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان دورہ امریکا پر ہیں اور انہوں نے اوول آفس میں امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ باہمی تعلقات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں ریفرنڈم میں کامیابی پر مبارکباد دی تاہم مہمان صدر نے ملاقات کے دوران امریکا میں پناہ لینے والے جلاوطن رہنما فتح اللہ گولن کی حمایت کرنے اور شام میں کردوں کو مسلح کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جب کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان اس معاملے پر تلخی بھی ہوئی۔
اوول آفس میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ترکی اور امریکا کے درمیان بہترین تعلقات ہیں اور مستقبل میں اسے مزید بہتر بنایا جائے گا جب کہ امید ہے کہ داعش کو شکست دینے کے لئے ترکی امریکی اقدامات کی حمایت کرے گا۔ امریکی صدر نے ترک ہم منصب کو یقین دلایا کہ فتح اللہ گولن کی قریب سے نگرانی کی جائے گی جب کہ امریکی عدالتیں انہیں ترکی کے حوالے کرنے سے متعلق جائزہ لے رہی ہیں جب کہ واشنگٹن کو موصل میں داعش کے خلاف کامیابی ملنے کے بعد ترکی کی کردوں کے خلاف کارروائیوں کی توثیق کی جائے گی۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں جلاوطن رہنما فتح اللہ گولن اور کردوں کو مسلح کرنے پر شدید ناراضگی اور تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان دورہ امریکا پر ہیں اور انہوں نے اوول آفس میں امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ باہمی تعلقات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں ریفرنڈم میں کامیابی پر مبارکباد دی تاہم مہمان صدر نے ملاقات کے دوران امریکا میں پناہ لینے والے جلاوطن رہنما فتح اللہ گولن کی حمایت کرنے اور شام میں کردوں کو مسلح کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جب کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان اس معاملے پر تلخی بھی ہوئی۔
اوول آفس میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ترکی اور امریکا کے درمیان بہترین تعلقات ہیں اور مستقبل میں اسے مزید بہتر بنایا جائے گا جب کہ امید ہے کہ داعش کو شکست دینے کے لئے ترکی امریکی اقدامات کی حمایت کرے گا۔ امریکی صدر نے ترک ہم منصب کو یقین دلایا کہ فتح اللہ گولن کی قریب سے نگرانی کی جائے گی جب کہ امریکی عدالتیں انہیں ترکی کے حوالے کرنے سے متعلق جائزہ لے رہی ہیں جب کہ واشنگٹن کو موصل میں داعش کے خلاف کامیابی ملنے کے بعد ترکی کی کردوں کے خلاف کارروائیوں کی توثیق کی جائے گی۔