ایکسپورٹ میں اضافے کیلیے لائحہ عمل تیار

وزارت تجارت کے تحت1سالہ پروگرام تیار،ہرونگ2اسٹڈیز،پالیسی کے لیے سیکریٹری سمیت3اعلیٰ افسران سفارشات کی منظوری دیں گے


علیم ملک May 17, 2017
ریسرچ ورک پرافسران کو50ہزارتاسوالاکھ روپے الاؤنس ملے گا،تحقیقی نتائج نجی شعبے اوربیرون ملک مشنزکودیے جائیں گے،دستاویز فوٹو: فائل

وزارت تجارت نے برآمدات میں اضافے اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے نئے لائحہ عمل کے طور پر تحقیقی پروگرام شروع کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت تحقیقی سرگرمیاں شروع کرائی جائیں گی اور حاصل ہونے والی سفارشات کو پالیسی سازی میں شامل کیا جائے گا، ریسرچ میں حصہ لینے والے افسران کو عہدے کے لحاظ سے ریسرچ الاؤنس بھی دیا جائے گا۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق وزارت تجارت کے ریسرچ پروگرام کی مدت 1سال ہو گی، وزارت تجارت کے ہر ونگ کو سال میں کم ازکم 2 ریسرچز مکمل کرنا ہوں گی، سیکریٹری تجارت کی جانب سے وزارت کی ضروریات کے مطابق کسی بھی مناسب افسر کو تحقیقی کام سونپا جائے گا، جوائنٹ سیکریٹری سارے کام کی سربراہی کرے گا۔ دستاویز کے مطابق ایڈیشنل سیکریٹری تجارت، ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل اور سیکریٹری تجارت ریسرچ اسٹڈی سے حاصل ہونے والی سفارشات کی منظوری دیں گے اور ان سفارشات کو بعد میں پالیسی سازی کے عمل میں شامل بھی کیا جائے گا، وزارت تجارت اور اس کے ذیلی اداروں کے تمام افسران کو تحقیقی کام میں حصہ لینے پر ریسرچ الاؤنس بھی دیا جائے گا۔

دستاویز کے مطابق گریڈ 17 کے سیکشن افسر، ڈپٹی ڈائریکٹر اسسٹنٹ چیف کو 50ہزار روپے ماہانہ جبکہ گریڈ 18 کے افسران کو 60 ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے، ڈپٹی سیکریٹری، ڈائریکٹر یا ڈپٹی ڈائریکٹر کو 80ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے، جوائنٹ سیکریٹری، ڈائریکٹر جنرل کو 1لاکھ روپے جبکہ ایڈیشنل سیکریٹری، ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل کو 1لاکھ 25ہزار روپے ماہانہ فراہم کیے جائیں گے۔ دستاویز کے مطابق ریسرچ ورک کے نتائج سیمینار، ورکشاپ اوراجلاسوں کے ذریعے نجی شعبے سے شیئر کرنے کے ساتھ بیرون ملک تعینات ٹریڈ افسران کو بھی فراہم کیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں