پشاورمیں لوڈشیڈنگ کےخلاف احتجاج پی ٹی آئی کارکن واپڈا ہاؤس میں گھس گئے

غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کے خاتمے تک دھرنا جاری رہے گا، عائشہ گلالئی


ویب ڈیسک May 17, 2017
صوبے بھر میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی،ترجمان پیسکو: فوٹو: اسکرین گریب

KARACHI: طویل اورغیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کے دوران تحریک انصاف کے کارکن واپڈا ہاؤس میں گھس گئے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق تحریک انصاف کے سینکڑوں کارکنوں نے رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کی سربراہی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف دھرنا دے دیا۔ واپڈا کےعملے نے حفاظتی انتظامات کے تحت مرکزی دروازہ بند کیا تومظاہرین زبردستی گھس گئے۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت عوام سے ٹیکسز وصول کرتی ہے لیکن سہولیات نہیں دے رہی، پیسکو میں امیر مقام اور مولانا فضل الرحمان کی مرضی چلتی ہے، وہ خیبر پختونخوا کے عوام کا شکریہ ادا کرتی ہیں کہ جو اپنی بیٹی کی اپیل پر احتجاج میں شریک ہوئے۔ ہمارے عوام محنت مزدوری کرتے ہیں، لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کارخانے بند اور لوگ بے روزگارہوگئے ہیں، واپڈا کے لوگ خود تومفت بجلی استعمال کرتے ہیں اور واجبات عوام کے کھاتے میں ڈال دیئے جاتے ہیں، عوام اووربلنگ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے تنگ ہیں، مسائل کے حل تک دھرنا جاری رہے گا۔

دوسری جانب ترجمان پیسکوکا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی، 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ والے علاقوں میں خسارہ 70 سے 100 فیصد ہے، جھنڈوخیل میں کنڈوں کی وجہ سے خسارہ 80 فیصد ہے، اگر لوگ میٹر لگوائیں تو ان علاقوں میں لوڈشیڈنگ کم کی جاسکتی ہے۔

بعد ازاں پیسکو حکام نے ضلع ناظم پشاورسے مذاکرات کئے، مذاکرات کی کامیابی کے بعد انہوں نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا تاہم عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ ان کے علاقے کا مسئلہ جوں کا توں ہے، اس لئے وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں