اب بھی طالبان سے خطرہ ہے لیکن اسکول ضرور جائینگے کائنات شازیہ
والدین جانے سے قبل بخیریت واپسی کی دعائیں کرتے ہیں، ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو
طالبان کے حملے میں زخمی ہونیوالی ملالہ یوسفزئی کی ساتھی طالبات کائنات ریاض اور شازیہ رمضان نے کہا ہے کہ ہمیں اب بھی طالبان سے خطرہ ہے کہ وہ کسی وقت بھی ایک اور حملہ کر سکتے ہیں لیکن ہم اسکول جانا نہیں چھوڑیں گے۔
ہمارے بچ جانے سے طالبان اپنے مقصد میںناکام ہوئے ہیں۔لاہور میں مختلف تقاریب میں شرکت کیلیے آئی ہوئی طالبات نے بدھ کو''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب بس میں نہیں رکشے میںا سکول جاتی ہیں، انھیں سکیورٹی ملی ہوئی ہے، ہم سے زیادہ ہمارے والدین سہمے ہوئے ہیں جو ہمیں اسکول بھیجنے سے قبل واپس صحیح سلامت لوٹنے کی دعائیں دیتے ہیں۔ کائنات ریاض نے بتایا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر سے ہمیں حوصلہ افزائی کے پیغامات ملے ہیں، اس کی ہمیں امید نہیں تھی۔
اس سے ہمارے حوصلے بڑھے مگر خوف کی فضا ختم نہیں ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف ہر طرح کے جاری آپریشن سے مطمئن ہیں۔ شازیہ رمضان نے کہا کہ موت کا ایک دن متعین ہے مگر ہم طالبان یا دہشتگردوں کے خوف سے اسکول جانا نہیں چھوڑیں گے کیونکہ اگر ہم نے اسکول جانا چھوڑ دیا تو دیگر لاکھوں بچیوں کی بھی حوصلہ شکنی ہو گی، ہمیں پڑھنا ہے اور آگے بڑھنا ہے۔
ہمارے بچ جانے سے طالبان اپنے مقصد میںناکام ہوئے ہیں۔لاہور میں مختلف تقاریب میں شرکت کیلیے آئی ہوئی طالبات نے بدھ کو''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب بس میں نہیں رکشے میںا سکول جاتی ہیں، انھیں سکیورٹی ملی ہوئی ہے، ہم سے زیادہ ہمارے والدین سہمے ہوئے ہیں جو ہمیں اسکول بھیجنے سے قبل واپس صحیح سلامت لوٹنے کی دعائیں دیتے ہیں۔ کائنات ریاض نے بتایا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر سے ہمیں حوصلہ افزائی کے پیغامات ملے ہیں، اس کی ہمیں امید نہیں تھی۔
اس سے ہمارے حوصلے بڑھے مگر خوف کی فضا ختم نہیں ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف ہر طرح کے جاری آپریشن سے مطمئن ہیں۔ شازیہ رمضان نے کہا کہ موت کا ایک دن متعین ہے مگر ہم طالبان یا دہشتگردوں کے خوف سے اسکول جانا نہیں چھوڑیں گے کیونکہ اگر ہم نے اسکول جانا چھوڑ دیا تو دیگر لاکھوں بچیوں کی بھی حوصلہ شکنی ہو گی، ہمیں پڑھنا ہے اور آگے بڑھنا ہے۔