اجمل پہاڑی کے متعلق جیل حکام سے 7یوم میں رپورٹ طلب

فوزیہ اجمل کی درخواست پرسندھ ہائیکورٹ کے 2رکنی بینچ کی ہنگامی سماعت کی


Staff Reporter January 24, 2013
جان کوخطرہ ہے،رہائی کے بعدانویسٹی گیشن یونٹ کے حوالے کردیاگیا،اہلیہ اجمل پہاڑی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: سندھ ہائیکورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن اجمل پہاڑی کی نظربندی اور مبینہ گمشدگی کیخلاف دائردرخواست پرسپرٹنڈنٹ سینٹرل جیل سے7دن میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔

بدھ کو جسٹس سجادعلی شاہ کی سربراہی میں2رکنی بینچ نے اجمل پہاڑی کی گمشدگی سے متعلق ہنگامی سماعت کی درخواست منظورکرتے ہوئے ان کی اہلیہ فوزیہ اجمل کی درخواست کی سماعت کی۔

7

درخواست گزارکی جانب سے الیاس خان اورمحمدفاروق ایڈووکیٹس پیش ہوئے،مسمات فوزیہ کی جانب سے دائر درخواست میں کہاگیاہے کہ وہ جمعہ 18جنوری کومعمول کے مطابق اپنے شوہر سے ملاقات کیلیے سینٹرل جیل گئیں تو جیل حکام نے بتایا کہ اجمل پہاڑی کو 18جنوری2013کی صبح6.20منٹ پررہاکردیا گیا ہے،جیل حکام کی اطلاع کی تصدیق کیلیے دیگر حکام سے رابطہ کیا اور دوڑ بھاگ کی تومعلوم ہواکہ اجمل پہاڑی کو اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے حوالے کردیاگیاہے،اجمل پہاڑی کی جان کوخطرہ ہے اور اس کی حراست غیر قانونی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اجمل پہاڑی کی نظر بندی ختم کی جائے اور مزید مقدمات درج کرنے سے روکا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔