کلبھوشن نے پاکستان کا امن تباہ کیا اسے کوئی ریلیف نہیں ملےگا خواجہ آصف

کلبھوشن کےمعاملےمیں بیرونی دباؤ قبول نہیں کیاجائےگا جبکہ عالمی عدالت کا فیصلہ کسی کی ہارجیت نہیں کہا جاسکتا، وزیر دفاع


ویب ڈیسک May 18, 2017
کلبھوشن کےمعاملےمیں بیرونی دباؤ قبول نہیں کیاجائےگا جبکہ عالمی عدالت کا فیصلہ کسی کی ہارجیت نہیں کہا جاسکتا، وزیر دفاع، فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD: وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کیس میں کوئی بھی فیصلہ بیرونی دباؤ کے بجائے قومی سلامتی کو دیکھتے ہوئے کیا جائے جب کہ کلبھوشن نے پاکستان کا امن تباہ کیا اسے کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری سب سے اہم ترجیح قومی سلامتی ہے اور قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں کوئی بھی فیصلہ بیرونی دباؤ کے بجائے قومی سلامتی کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا، کلبھوشن کی پھانسی میں تاخیر نہیں کی گئی بلکہ قانونی کارروائی کا ٹائم فریم طے ہے جس پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کی پھانسی پر حکم امتناع جاری کردیا

عالمی عدالت انصاف کی جانب سے کلبھوشن کیس میں سنائے گئے عبوری فیصلے پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ صرف عبوری فیصلہ ہے اور اس سے کسی کی جیت یا ہار کے بارے میں نہیں کہا جا سکتا البتہ کلبھوشن کے پاس اپنی سزا کے خلاف اپیل کرنے کے لیے 2 پلیٹ فارم ہیں جس کے تحت وہ سپریم کورٹ یا صدر پاکستان کے پاس جاسکتا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ عالمی عدالت میں ہمارا وکیل ٹھیک نہ ہونے کا تاثر غلط ہے، سرتاج عزیز

ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اعتماد سازی کے لیے کلبھوشن یادیو کو بھارت کے حوالے کرنے کا کوئی امکان نہیں کیوں کہ کلبھوشن پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کے لیے سرگرم رہا ہے اور اس کے جرم کے لیے قانونی چارہ جوئی کا طریقہ کار مکمل تھا لہٰذا اب کسی قسم کے ریلیف کا کوئی امکان نہیں ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ عالمی انصاف عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتے، دفترخارجہ

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کی سزائے موت پر عالمی عدالت کی جانب سے حکم امتناع تو رسمی ہے، کیس کے مندرجات پر تو ابھی بحث ہی نہیں ہوئی، صرف فوری سزائے موت پر حکم امتناع آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیس میں پاکستان نے موقف اختیار کیا کہ ہم نے جاسوسی جیسے معاملے پر اپنے تمام قانونی تقاضوں کے مطابق کام کیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کے معاملے پر حکم امتناعی جاری کیا ہے اور فیصلہ نہ دینے تک پھانسی روکنے کا حکم دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |